خواجہ سرا،کھسرا،ہیجڑا - Haripur Today

Breaking

خواجہ سرا،کھسرا،ہیجڑا

 

پیدائشی کھسرے اور کھسری

پیدائشی کھسرے شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کے موقع پر ودھائی اور ویل لے کر گزربسر کرتے ہیں، کسی پیدائشی کھسرے کی شادی کے متعلق کوئی شہادت موصول نہیں ہوئی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی ازدواجی زندگی کے حوالے سے لکھنا کچھ ممکن نہیں۔ ان کھسروں کے متعلق تحقیق سے یہ امر سامنے آیا کہ پیدائشی کھسرے مرد سے جنسی تعلقات قائم کرنے کے شدید مخالف ہیں۔ مردوں سے جنسی تعلقات قائم کرنا دور کی بات، پیدائشی کھسرے اپنے مخصوص خول میں بند زندگی گزارتے ہوئے کسی عام شخص سے دوستی کرنا بھی پسند نہیں کرتے۔ اگر کوئی شخص ان کی جانب.۔۔مزیدپڑھنے کے لئے یہاں پر کلک کریں

کھسرے کی تعریف

کھسرا لفظ خواجہ سرا کی بگڑی شکل ہے، خواجہ سرا فارسی زبان کے دو مختلف الفاظ سے مل کرایک لفظ بنا ہے، فارسی زبان میں خواجہ سرا ایسے افراد کو کہتے ہیں جو عورتوں کی نگرانی پر مامور ہو۔ ماضی میں یہ روائیت عام تھی کہ بادشاہ، راجے، مہاراجے، نواب اور امیر طبقے کے افراد اپنے اپنے حرموں کی نگرانی کے لئے ایسے افراد کا چناؤ کرتے تھے جو پیدائشی طور پر نامرد ہوتے تھے۔ گھروں کے اندر رہنے کی وجہ سے ان لوگوں میں نسوانی حرکات غالب آتی گئیں۔ یہاں تک کہ ان لوگوں نے ہمیشہ کے لئے عورت کا روپ دھارنا شروع کردیا۔ وقت کے ساتھ ساتھ یہ لوگ محلات سے نکل کر گلی محلوں میں پھیلتے چلے گئے۔ آج یہ عالم ہے کہ جہاں انسان موجود ہے وہاں یہ مخلوق .... مزید پڑھنے کے لئے یہاں پر کلک کریں

چودھراہٹ سے ڈھولک تک   ایک چوہدری کی سچی کہانی

یہ سچی کہانی ایک ایسے چوہدری کی ہے جس نے کھسرے کے پیار میں والدین، بیوی، بچوں سے محرومی کے علاوہ دولت اور جائیداد لٹانے کے بعد ڈھولک بجائی۔ خانقاہ ڈوگراں کے 

رہائشی چوہدری رفیق کے والدین اپنے بیٹے کا رشتہ لے کر لاہور آئے۔ متوسط خاندان میں بیٹے کی شادی کرکے پروین کو بہو بنانے والے والدین نے شادی کے بعد چوہدری رفیق کو ہر قسم کی مالی خودمختاری دے دی۔ خوبصورت بیوی کو پاکر ہر وقت مسرور رہنے والا چوہدری رفیق مالی خود مختاری کی خبر پاکر اپنی مرضی کے کاروبار میں جت گیا۔اس کاروبار سے اس نے سینکڑوں ۔۔۔۔ مزید پڑھنے کے لئے یہاں پر کلک کریں

 

انسانی زندگی کی سب سے ٹھوس حقیقت موت ہے، ہرکس وناکس کو اس کا ذائقہ چکھنا پڑتا ہے۔ انسانی زندگی کی سب سے اہم حقیقت کی حثیت سے اس موضوع کے حوالے سے بہت کچھ لکھا جاچکا ہے اور بہت کچھ لکھا جائے گا۔ جس طرح ہر انسان کو یقین ہے کہ وہ ایک دن فانی دنیا کو چھوڑ کر چلا جائے گا۔ اسی طرح اس کا اس بات پر ایمان بھی ہے کہ موت انسان کو مطلع کرکے اس کی روح قبض نہیں کرتی۔موت کس وقت کس حالت میں آئے گی اس کے متعلق حضرت انسان کچھ نہیں جانتا۔ لیکن حضرت.۔۔۔مزید پڑھیں

طوائف اور کھسرا

کھسرے نے حالات کے جبر کے تحت عورت کا روپ دھارا، عورت کے روپ میں پیدائشی نامرد ہیجڑوں نے ناچ گانے اور مستانہ اداؤں کو نیا رخ عطاء کیا۔ کھسرے نے عورت سے متاثر ہوکر عورت کا روپ تو بھرلیا، لیکن یہ بات ایک تلخ حقیقت کے طور پر ہمارے سامنے ہے کہ آج کا کھسرا ہیرامنڈی میں بیٹھی طوائف کی نقل کررہا ہے جبکہ ماضی کا کھسرا شریف گھرانوں کی عورتوں کی نقل کرکے خوشی محسوس کرتا تھا۔ فرق صرف اتنا ہے کہ طوائف بہرحال عورت ہے جبکہ کھسرا بہرحال دونمبر۔۔۔۔مزید پڑھیں

 

خیر خیرات اور نیک مقاصد کے لئے رقم خرچ کرنا ہماری معاشرتی زندگی کا جزو لاینفک ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستانی قوم سالانہ 50ارب روپے سے زائد کی خطیر رقم اللہ کی خوشنودی کے حصول کے لئے غریبوں میں تقسیم کرتی ہے۔ واضح رہے کہ اس خیرات میں زکوۃ اور عشر کی مد میں دی جانے والی رقم شامل نہیں ہے۔ جس طرح پوری قوم اللہ کی راہ میں رقم خرچ کرتی ہے، کیا کھسرے بھی نیک مقاصد کے لئے اللہ تعالی کی راہ میں خرچ کرتے ہیں؟اس سوال.... مزید پڑھیں

 

کھسروں کی عام افراد سے پوشیدہ زندگی کی حقیقت جان کر قارئین تک پہنچانے کے لئے ابتدا میں دو سو پچاس سوالات پر مبنی ایک سوالنامہ تیارکیا گیا۔ ان سوالات کا جواب جاننے کے لئے لاہور، سرگودھا، راولپنڈی، پشاور، بہاولنگر، جھنگ، سیالکوٹ، سیہون شریف اور شیخوپورہ کاسفر اختیار کیا گیا اس سفر میں 319کھسروں سے ملاقات کی گئی، جن میں 140کھسروں نے تمام سوالات کا جواب ہر دوصورتوں میں (مکمل، نامکمل) میں دیا۔ جبکہ 179کھسروں نے ایسے سوالات کا جواب دینا پسند کیا جن کے متعلق وہ اچھی طرح صورتحال کوجانتے تھے۔ کھسروں کی اکثریت۔۔۔ مزید پڑھنے کے لئے یہاں پر کلک کریں

 

ہمارے ہاں یہ تصور عام ہے کہ انسان کو کھسرے کی بددعا سے بچنا چاہئے، شاید کھسرے کی بددعا کا ڈرہی ہے کہ عام لوگ کھسرے کو چھیڑتے ہوئے ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ یہ الگ بات ہے کہ اس کے باوجود وہ چھیڑنے سے باز نہیں آتے۔ کھسرے کی بددعا کیا ہے؟ کھسرا بددعا کیوں دے گا؟ کیا کبھی کسی کھسرے کی انسان کو دی گئی بددعا کارگر ثابت ہوئی ہے؟ اس سلسلے میں دیہاتوں میں آباد لوگوں کی رائے اور شہروں میں آباد افراد کی رائے کم وبیش ایک جیسی ہے کہ کھسرے بددعا دیں تو ا۔۔۔مزیدپڑھیں

 

 

 

کھسرے یا ہیجڑے ایک مسترد مخلوق

انسانی نسل کی افزائش وترقی کے ارتقائی سفر میں مختلف تاریخی موڑ آتے ہیں، ایک وقت تھا جب مادری برتری کے نظام کے تحت بچہ اپنی ماں سے جانا جاتا تھا اور تب معاشرے میں عورت کو وہی درجہ حاصل تھا جو خاندان کے سربراہ کا ہونا چاہیے۔ پھر وہ دور بھی آیا جب عورت گھر کی چاردیواری میں قید ہوگئی اور اس کی تمام سابقہ ذمہ داریاں اپنے کاندھوں پر اٹھا کر مرد نے اپنی بالادستی کو یقینی بنانے والے نظام کی ابتدا کی جو ہنوز جاری ہے۔ ان ادوار میں اور اس دوران وقوع پذیر ہونے والے تمام واقعات پر سینکڑوں کیا ہزاردوں کتب دستیاب ہیں۔ لیکن ایک طبقہ بھی انسانی نسل میں ابتدائے آفرینش سے ہی موجود ہے جسے ہمیشہ۔۔۔۔مزیدپڑھیں

 

 

میں شہزاد سے شہزادی کیسے بنا؟

میری زندگی کے اوراق پر پھیلے ہوئے ایک ایک حرف کی ابتدا اور انتہا، میں نے اپنی زندگی کے چالیس سالوں میں خود کو انسان کے مرتبے پر دیکھنے کی خواہش کی مگر ہر بار مایوسی کا سامنا کرنا پڑا، پیدا ہوا تو والدین کی آنکھ کا تارا نہ بن سکا، اور نہ ہی ان کے لئے رحمت کا سبب بننے بلکہ ان کے لئے ایک تہمت کا باعث بنا۔ یہی وجہ تھی کہ جب ہوش سنبھالا تو والدین کے پیار سے محروم ہونے کا احساس ہوا۔ بچے ساتھ کھیلنے سے گریز کرنے لگے، اور ہر شخص نے چھیڑنا....۔۔ مزید پڑھیں

 

 

 

 

انشاء اللہ ہم مکمل اس موضوع پر لکھیں گے۔ اپ ڈیٹ حاصل کرنے کے لئے ہمارے بلاگ کو فالو کریں۔ اگر آپ کے ساتھ بھی کوئی سٹوری ہے تو ہمیں لکھ بھیجیں

2 comments:

  1. ملک محمد عاشق اعوان صاحب کا یہ علمی و تحقیقی کام قابل داد و تحسین ہے، ملک صاحب سے رابطے کی کوئی صورت حال مل سکتی ہے، کس طرے ان سے رابطہ کیا جاتا سکتا ہے

    ReplyDelete
    Replies
    1. Usman Anjum Saab, aap nay already Email kie thie aur may nay apna Personnel number aap kay saith share kia thia.

      Delete

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages