شادیاں کیوں ناکام ہوتی ہیں؟
شادی ایک مقدس رشتے کا نام ہے جس سے خاوند اور بیوی کا تعلق جڑتا ہے، بلکہ دو خاندانوں کو بھی آپس میں جوڑا جاتا ہے، یہ پوری زندگی کا تعلق ہوتا ہے میاں بیوی نے اکھٹے رہنا ہوتا ہے اس لئے جس کو ہم پوری زندگی کا ساتھی بناتے ہیں اس کا اچھا ہونا ضروری ہے اگر میاں بیوی میں سے کوئی اچھا نہ ہو تو دونوں کی ذندگی جہنم بن جاتی ہے، بعض لوگ اپنی بیٹی کا رشتہ اس طرح کردیتے ہیں جیسے کوئی بکری کسی کے پاس بیچی جا رہی ہو، اب بکری لینے والی کی مرضی ہے کہ اسے گھاس کھلائے یا ذبح کردے۔ کتنے بے رحم اور ظالم ہوتے ہیں وہ ماں باپ جو اپنی بچی کا رشتہ کسی نالائق اور بدفطرت انسان سے صرف مالی لالچ کی بنیاد پر کردیتے ہیں،پھر بیٹی کو دنیا میں ہی جہنم مل جاتا ہے وہ کبھی اپنے رب کائنات کے سامنے اپنی خوشحالی کی دُعا کرتی ہے اور کبھی اپنے سسرال کی ہدائیت کی دعا کرتی ہے اور کبھی ان کے لئے اور اپنے والدین کے لئے بددعا کرتی ہے، اس لئے والدین کو چاہیے کہ اپنے لخت جگر کا نکاح کسی نیک اور اچھی فطرت کے مالک انسان سے کردیں، چاہے وہ تنگدستی اور نچلی ذات اور غیر خاندان کا شخص ہو، اللہ تعالیٰ انہیں عزت اور مال عطاء فرمادیں گے۔ اسی طرح لڑکے کے والدین کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے بچے کی شادی کسی نیک اور دیندار خاتون سے کریں چاہئے وہ کسی نچلی ذات اور غریب گھرانے سے تعلق رکھتی ہو وہ قرآن کریم پڑھی ہوئی ہو، اسے دنیاوی تعلیم ہو یا نہ ہو اسے دین کا علم ضرور ہو تب ان کے بیٹے کی زندگی خوشحال ہوگی۔
حضرت ابوہریرہ ؓ فرماتے ہیں کہ ہادی کائنات محمدمصطفی صلی اللہ تعالیٰ نے فرمایا ”کسی عورت سے شادی چاروجوہات میں سے کسی ایک کی بنیاد پر کی جاتی ہے، مالدارہوتی ہے، اونچی ذات کی ہوتی ہے، حسین ہوتی ہے، دیندار ہوتی ہے۔محمدمصطفی صلی اللہ تعالیٰ نے دیندار عورت سے شادی کرنے کی ترغیب دلائی ہے اس کے لئے کہ جو عورت دیندار ہوگی، قرآن پڑھتی ہوگی، نماز روزہ کی پابند ہوگی اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت گزارہوگی تو خاوند کی اور اپنے سسرال اور خاوند کے رشتے داروں کی عزت کرے گی، خاوند کے دکھ درد میں کام آئے گی، اس کے دکھوں کی کمی کرے گی لیکن جو مالدار عورت ہوگی اپنے ساتھ فریج، گاڑی، فرنیچراور دیگر چیزیں لائے گی تو وہ چوہدرانی مرد کی بات کہاں مانے گی۔ اس طرح جو عورت اونچی ذات کی ہوگی وہ مرد کو ذلیل و رسوا کئے رکھے گی اور جو عورت حسین وجمیل ہوگی اس کے نازنخرے مرد کیسے پورے کرسکے گاوہ تو مرد کی تکلیف میں اضافہ کرتی چلے جائے گی، اس لیے نبی اکرم محمدمصطفی صلی اللہ تعالیٰ نے دیندار عورت کو ترجیع دینے کا حکم دیا ہے، اس لئے کہتے ہیں کہ نیک اور صالح بیوی جنت ہوتی ہے اگر چہ بدشکل ہو جبکہ بدفطرت
عورت مرد کے لئے عذاب ہے اگر چہ وہ خوبصورت ہو.
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP