مانسہرہ ذیشان عرف شانی قتل کیس اہم رخ کرگیامزیدپڑھیں
بشکریہ CID News Up مانسہرہ
ذیشان شانی قتل کیس اصل ورثاء کے ساتھ راضی نامہ نہیں کیا گیا
مانسہرہ میں ذیشان شانی قتل کیس میں مقتول کے اصل ورثاء کو چھوڑ کر دوبھائیوں نے ذاتی مفادات کے لئے بیوہ سے بھی اصل حقائق کو منفی رکھ کر نامزد ملزم سابق صوبائی وزیر حاجی ابرار حسین تنولی عرف بالا سے راضی نامہ کرکے مقتول کا قتل رائیگاں کردیا، اور جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھ مزید مضبوط کردئیے، ہم کل بھی حق اور سچ کی گواہی دینے کے لئے تیار تھے اور آج بھی تیار ہیں اور اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ نام نہاد راضی نامہ کو نہ پہلے تسلیم کیا تھا اور نہ اب کرتے ہیں، مقتول کا کفن میلا ہونے سے پہلے ہی سارا سیاسی ڈرامہ بازی کی گئی، ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز ذیشان شانی قتل کیس کے چشم دید گواہان ملک سمیر،ان کے والد ملک اورنگزیب، امجد خطاب قریشی اور مقتول کے چچا نصیرقریشی نے اہلیان غازی کوٹ کے ہمراہ پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہمیں ستائیس جولائی کو ہونے والے افسوسناک واقعے کا دلی دکھ ہے، اور ہم پہلے دن سے ہی مقتول ذیشان عرف شانی کی فیملی کے ساتھ کھڑے ہیں، راضی نامہ اچھی بات ہے لیکن جو طریقہ کار اپنایا گیا ہے وہ افسوسناک ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے نام سے منسوب گواہی سے متعلق ایک خبر لگائی گئی جوکہ قابل مذمت ہے جس کا دکھ تاریخ پیشی سے ایک روز قبل دبئی سے پاکستان واپسی پر گواہی کے لئے پہنچا۔ ملک وحیدبرادران نے کہا کہ ہمارے پاس اور بھی گواہ موجود ہیں، آپ کی ضرورت نہیں تھی جبکہ دوسری طرف اپنے مفادات کے لئے راضی نامہ کی ڈیل چلتی رہی اور ہمیں بے خبر رکھا گیا ہمارے حوالے سے غیرمصدقہ خبریں چلائی گئیں۔ ذیشان شانی ہمارے بھائی جیسا اور دست وبازو تھا ہم ایک فیملی تھے، حادثاتی واقعہ پر ہمارے سمیت سب کو دکھ ہے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں کچھ عناصر اپنا ظرف دکھاتے ہیں اور ایسے موقع پر اپنے ذاتی مفاد کے لئے ہر حد پار کرجاتے ہیں۔ کیس میں چشم دید گواہ ہونے کے باوجود ہمیں کوئی شخص یا وارنٹ نہ پہنچنا ایک سازش کو بے نقاب کرتا ہے۔ ہم حق، سچ کی گواہی اور سچا موقف دینے کے لئے ہر وقت تیار ہیں۔
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP