ڈی ایچ اے ڈاکٹر یونس بٹ کی کتاب مزاح گردی سے انتخاب
ڈی ایچ اے ڈاکٹر یونس بٹ کی کتاب مزاح گردی سے انتخاب
ہمیں ان لوگوں پر غصہ آتا ہے جو لکھاریوں کو سوچنے کا کہتے ہیں، لکھنے کا کہنا چاہیے، ہم نقشہ لے کر بیٹھ گئے تاکہ سوچ سکیں کہ جانا کہاں ہے۔ ایک دو ملکوں کا بتایا تو ملک صاحب کہنے لگے وہاں سے تو آنا چاہیئے۔ روس کا کہتا تو بولے، روسی پیتے بہت ہیں، عرض کیا ذیادہ نہیں پیتے صرف تب پیتے ہیں جب وہ اکیلے ہوں یا جب کسی کے ساتھ ہوں کسی نے بریڈ فورڈ کا
ملک صاحب بولے وہاں تو اتنے پاکستانی رہتے ہیں کہ انیس سو پیسنٹھ کی جنگ میں برطانیہ کے وزیراعظم ہیرالڈولسن نے بھارتی حملے کی مذمت کی تو کسی نے کہا وجہ یہ ہے کہ بھارتیوں کا ارادہ بریڈفورڈ پر بمباری کرنے کا ہے تاکہ پاکستان اور انگلینڈ دونوں کو بیک وقت نقصان ہو۔ ڈنماک کا پتہ چلا وہاں اتنی سردی پڑتی ہے کہ پاکستانیوں کو شادی کرنا پڑتی ہے، البتہ وہاں کے باشندے عورت کے بارے میں رائے دینے اور موسم کی پیش گوئی کرنے سے ہچکچاتے ہیں کہ دونوں کے بدلنے میں دیر نہیں لگتی۔ جرمنی اسے پسند نہیں آیا کہ وہاں کوئی اردو نہیں بولتا اور فرانس میں یہ خامی نکالی کہ وہاں کوئی اردو نہیں سمجھتا اس لئے ہمیں کوئی پہچان نہ پائے گا
عرض کیا، پھر ڈی ایچ اے چلتے ہیں؟
ملک زاہد صاحب بولے وہ کون سا ملک ہے؟
عرض کیا، یہ کوئی ملک نہیں، ہمارا محلہ ہے جہاں ہمارا گھر ہے
ڈاکٹریونس بٹ کی کتاب مزاح گردی۔۔۔ لوگوں کے چہرے اور نام بھولنے کا یہ فائدہ۔۔۔۔مزید پڑھیں
تسخیرعالم کا یہودی منصوبہ پوری کتاب پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں
اردو زبان کا مجرم کون؟؟؟ پوری تحریر پڑھنے کے لئے یہاں پر کلک کریں
عورت کیا ہے؟؟ پوری تحریر پڑھنے کے لئے یہاں پر کلک کریں
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP