ڈیجیٹل ٹھگیاں
کسی دانا کا قول ہے کہ دنیا میں جب تلک لالچی لوگ ذندہ ہیں، فراڈئیے اور جعل ساز کبھی بھی بھوک سے نہیں مرسکتے،سالہا سال سے فراڈیوں اور بہروپیوں کی کارستانیان جاری وساری ہیں، پہلے پہل بازاروں، گلیوں میں بہروپئے مختلف قسم کے بہروپ اختیار کرکے لوگوں کو ڈراتے تھے اور اپنی فنکاریوں کا معاوضہ وصول کرتے تھے۔جوں جوں زمانہ ترقی کرتا گیا، فراڈیوں اور بہروپیوں نے بھی جدت اختیار کرنا شروع کردی۔ آج کل جعل ساز گروہ مختلف حیلے بہانوں سے آپ کی ذاتی معلومات کو چرا کر یا آپ کو لالچ دے کر آپ کی ذاتی معلومات لے کر ا ُن کو مختلف جگہوں پر استعمال کرتے ہیں اور مختلف طریقوں سے آپ کے بینک اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرکے آپ کو نقصان پہچانے کا موجب بنتے ہیں، ڈیٹا پرائیویسی کی حفاظت اس کی اہمیت کی بنا پر ہوتی ہے آج کل
کے جدیددور میں جو سب سے اہم کسی انسان کا بنیادی ڈیٹا ہوتا ہے وہ قومی شناختی کارڈ، پاسپورٹ کی تفصیلات، والدہ، والد کا نام، کریڈٹ اور ڈیبٹ کارڈ کی تفصیلات اور اے ٹی ایم پن وغیرہ شامل ہیں اگر آپ نے اپنے بنیادی ڈیٹا کی حفاظت کرنے کا کوئی خاطرخواہ منصوبہ نہیں بنایا ہے تو آپ جعل سازوں کے لئے ایک آسان شکار ثابت ہوسکتے ہیں، فراڈ کرنے والے آپ کا ڈیٹا حاصل کرنے کے لئے مختلف طرح کے طریقہ کار کوذیر استعمال لاسکتے ہیں اور یہ ڈیٹاحاصل کرنے کے بعد وہ باآسانی آپ کے بینک اکاؤنٹ تک پہنچ سکتے ہیں،جعلساز گروہ آپ کو مختلف قسم کی پرکشش آفرز دیتے ہیں،جیساکہ بینک سے قرضوں، کریڈٹ کارڈز کا حصول کے لئے آپ سے مختلف فارم پر کروانا وغیرہ شامل ہیں، آپ اپنے بنیادی ڈیٹا کی حفاظت کے لئے مندرجہ ذیل امر کو یقینی بنائیں، جیسا کہ ٹیلی فون نمبر، تاریخ پیدائش اور اس طرح کی دیگر معلومات کو سوشل میڈیا پر شئیر کرنے سے گریز کریں، تمام اپیلی کیشنز میں ایک جیسے
پاسپورڈز کے استعمال سے گریز کریں، اپنے پاسورڈز کو ہمیشہ پچیدہ سے پچیدہ بنا کررکھیں، آن لائن بینکنگ کی سہولت صرف مستند کمپیوٹر اور قابل اعتماد انٹرنیٹ کا استعمال کریں، مختلف انجانی قسم کی اپیلی کیشنز کو ڈاؤن لوڈ کرنے سے گریز کریں اور اگر آپ ایسا کرتے بھی ہیں تو اپنی ٹیلی فون ڈائریکٹری، تصاویر تک ان اپیلی کیشنز کو ہر گز اجازت نہ دیں،جب بھی آپ اپنا پرانا موبائل فون/ لیپ ٹاپ یا کمپیوٹر تبدیل کریں تو اس کی میموری کو مختلف طریقوں سے صاف
کردیں، ٹیلی فون پر اپنی معلومات کسی بھی شخص سے بالکل شئیر نہ کریں یہ یاد رکھیں کہ کوئی بھی محکمہ یا بینک آپ کو خود سے ٹیلی فون کرکے آپ کی ذاتی معلومات نہیں پوچھتا۔
جعل سازوں کو دوسرا طریقہ کار ٹیلی فون کے ذریعے فراڈ ہے، اس طریقہ کار کے مطابق وہ بذریعہ ٹیلی فون آپ سے رابطہ کرتے ہیں کبھی وہ انشورنس ایجنٹ، بینک کا نمائندہ یا کسی بھی سرکاری ایجنسی کا نام لے کر آپ سے مذکورہ معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، بینک کا نمائندہ بن کر وہ کہتا کہ ہے آپ کا ڈیبٹ کارڈ، کریڈٹ کارڈ یا بینک اکاؤنٹ ختم ہونے والا ہے یا گورنمنٹ کی طرف سے آپ کے اکاؤنٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لئے یہ رابطہ کیا جارہا ہے، اگر آپ نے مذکورہ معلومات نہ دیں تو آپ کا بینک اکاؤنٹ بلاک ہوسکتا ہے اس میں دوسرا طریقہ یہ ہے کہ جعل ساز گروہ کسی بھی مشہور برانڈ یا پروگرام کا نمائندہ بن کر فون کرتا ہے اور کہتا ہے کہ مبارک ہو آپ اتنی رقم کا انعام جیت چکے ہیں اس کو حاصل کرنے کے لئے آپ مذکورہ نمبر پر کال کریں، اُس نمبر پر جب آپ رابطہ کرتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ کچھ قانونی کاروائی پوری کرنے کے لئے چھوٹی سی رقم درکار ہے اور اس طرح یہ سلسلہ آگے چلتا رہتا ہے اور ساتھ میں آپ کی پوری معلومات ڈاکومنٹس اکھٹے کرلئے جاتے ہیں جن کو بعد میں کسی بھی دوسری جگہ آپ کے علم میں لائے بغیر استعمال کیا جاتا ہے
جعل سازگروہ نت نئے طریقہ واردات ایجاد کرتے رہتے ہیں اس طریقہ کار میں جعل ساز گروہ کا رکن بینک کا نمائندہ بن کر آپ کے پاس آئے گا اورآپ کو مختلف قسم کی پرکشش آفر ز کرے گا ان آفرز میں آسان شرائط پر قرض کا حصول، کریڈٹ کارڈکی فراہمی وغیرہ شامل ہے یہ نمائندہ آپ کو بینک کے کچھ فارمز اور سیکورٹی چیک فل کرنے کے لئے اپنا قلم دے گا، جو کہ ایک سپیشل قلم ہوگا اس قلم سے کی گئی لکھائی کچھ دیر یا گرم کرنے کے بعد غائب ہوجاتی ہے، اسطرح سے جو سیکورٹی چیک آپ نے دیا ہوگا وہ کسی بھی جگہ استعمال ہوسکتا ہے اور اس سے مختلف قسم کے فوائد حاصل کئے جاتے ہیں، اس فراڈ سے بچنے کے لئے آپ ہمیشہ اپنا قلم استعمال کریں، اور ساتھ میں یہ تصدیق بھی کرلیں کہ جس بندہے کو آپ مطلوبہ معلومات فراہم کررہے ہیں آیا کہ وہ بینک کا ہی نمائندہ ہے یا کہ کسی جعل ساز گروہ سے تعلق رکھتا ہے
آج کل کے دور میں کاروبار کا بیشتر حصہ ای میل پر مشتمل ہوتا ہے، اگر آپ اپنے ای میل پر دھیان نہیں دیتے ہیں تو جعل ساز اس سے فائد ہ اُٹھا سکتے ہیں، جعل ساز اس طریقے سے متاثرہ افراد کے کمپیوٹر میں میلوئیر یا وائرس داخل کر دیتے ہیں اور اس سے وہ آپ کے ای میل کی نگرانی شروع کردیتے ہیں، جب آپ آن لائن رقوم کا تبادلہ کرنے کے لئے اپنے بزنس کلائنٹ سے اکاؤنٹ کی تفصیلات شئیر کرتے ہیں تویہ گروہ مطلوبہ شخص کو آپ کے اکاؤنٹ میں ردوبدل کرکے بھیج دیتے ہیں، اس طرح مذکورہ رقم آپ کے اکاؤنٹ میں پہنچنے کے بجائے جعل ساز گروہ کے اکاؤنٹ میں پہنچ جاتی ہے اس چیز سے بچنے کے لئے جب بھی آپ اپنے کلائنٹ کو اکاؤنٹ کی تفصیلات بذریعہ ای میل بھیجیں تو پھر باقاعدہ فون کریں کہ آپ کو ای میل ملی ہے یا کہ نہیں اور اُس ای میل کی تفصیلات بھی اس سے پوچھ لیں، آپ کی یہ چھوٹی سی لاپرواہی یا سستی آپ کو کسی بڑے نقصان سے دوچار کرسکتی ہے۔
جعل ساز گروہ کے واردات کرنے کا ایک طریقہ ڈبلیکیٹ سم سے واردات کرنے کا ہے، جعل ساز گروہ جب مختلف طریقوں سے آپ کے اکاؤنٹ کی تفصیلات حاصل کرلیتا ہے تو ون ٹائم پاسورڈ کے حصول کے لئے آپ کی ڈبلی کیٹ سم کا اجراء کرواتے ہیں، اس واردات سے بچاؤ کا ایک طریقہ ہے کہ اگر آپ کے موجودہ سم کارڈ پر نیٹ ورک نہیں آرہا ہے تو فورا اپنی موبائل سروس کمپنی سے رابطہ کریں کہ کس وجہ سے میری اس سم کارڈ پر سروس کی فراہمی نہیں ہورہی ہے
جعل ساز لوگ اے ٹی ایم مشین کے ساتھ چھیڑچھاڑ کرکے، کیمرے لگا کر، کارڈ سوئپ کرنے کی جگہ دوسری مشین لگا کر آپ کے کارڈ کی بنیادی معلومات حاصل کرلیتے ہیں، جس سے بعد میں وہ آپ کے بینک کارڈ کی جعلی کاپی بنا کر آپ کے اکاؤنٹ کا صفایا کرسکتے ہیں اس فراڈ سے بچنے کے لئے آپ ان طریقوں پر عمل کریں، بینک کے اندر موجود اے ٹی ایم کو استعمال کریں، اے ٹی ایم مشین میں نئے یا مشتبہ آلات کو دیکھین اور اگر اس طرح کی کسی چھیڑچھاڑ کو آپ محسوس کریں تو فورا متعلقہ بینک اور پولیس کو اطلاع دیں، جب آپ پن کوڈ درج کررہے ہیں تو دوسرے ہاتھ سے کی بورڈ کو چھپا کررکھیں، پبلک مقامات پر لگی ہوئی اے ٹی ایم مشین کو استعمال کرنے سے گریز کریں وقتا فوقتا اپنے کارڈ کے پن کوڈ کو تبدیل کرتے رہیں اور اگر آپ کا کارڈ اے ٹی ایم مشین میں جام ہوگیا ہے تو فورا متعلقہ بینک سے رابطہ کریں
جعل ساز گروپ لاٹری فراڈ کا بھی استعمال کرتا ہے اس فراڈ میں مذکورہ گروپ کا ممبر ٹیلی فون کے ذریعے رابطہ کرکے کہتا ہے کہ آپ کا اس سکیم کے تحت قرعہ اندازی میں انعام نکلا ہے جوکہ ایک بڑی رقم پر مشتمل ہوتا ہے ا س کے لئے آپ اپنے کوائف بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور گورنمنٹ کی قانونی کاروائی کوپورا کرنے کے لئے تھوڑی سی فیس ادا کرنا ہوگی اس کے بعد مذکورہ رقم آپ کے بینک اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کردی جائے گی، اس کے ساتھ ساتھ آپ کو بذریعہ ای میل یا واٹس ایپ کے ذریعے ایک لنک موصول ہوجاتا ہے کہ آپ اس فارم کو مکمل کریں اور اپنی رجسٹریشن کو یقینی بنائیں مطلوبہ فارم میں آپ سے پوری معلومات لے لی جاتی ہیں یہ تمام معلومات آپ کے بینک اکاؤنٹ کا صفایا کرنے کے لئے کافی ہوتی ہیں، اس چیز سے بچنے کا صرف ایک ہی طریقہ ہے کہ کسی انجانے نمبر پر اور کسی ویب سائٹ کے لنک پر اپنی معلومات نہ دیں اگر انجانے میں آپ نے اپنی پوری معلومات شئیر کردی ہیں تو فورا سے پہلے اپنے بینک کو اس چیز سے آگاہ کریں، ہمیشہ اس چیز کو یاد رکھیں کہ اگر آپ نے ٹکٹ نہیں خریدا ہے تو آپ کی کبھی بھی لاٹری نہیں نکلے گی
فراڈیوں کا ایک اور انوکھا طریقہ واردات بھی ہے اس طریقہ کار میں جعل ساز گروہ بڑے بینکوں کے ناموں سے ملتے جلتے تفصیلات کے ساتھ ایک ای میل بھیجتا ہے کہ اگر آپ نے مذکورہ معلومات اس لنک پر جاکر اپ ڈیٹ نہیں کی تو آپ کا بینک اکاؤنٹ معطل ہوجائے گا، مذکورہ لنک پر کلک کرنے سے یا تو ملیو یئر سافٹ وئیر آپ کی ڈیوائس میں انسٹال ہوجائے گا یا وہ آپ سے مطلونہ معلومات فارم پر کرنے کا کہے گا، آپ ہمیشہ اس چیز کو یاد رکھیں کہ کوئی بھی گورنمنٹ کا ادارہ یا بینک کبھی بھی ویب لنکس، ایس ایم ایس، ای میلز یا ٹیلی فون کالز کے ذریعے آپ کی ذاتی یا بینکاری کی معلومات طلب نہیں کرت
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP