فریال
قتل کیس، 4 افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ مکمل جلد گرفتاری کا امکان
فریال قتل کیس، 4 افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ مکمل جلد گرفتاری کا امکان
ایبٹ
آباد کی تحصیل حویلیاں میں فریال قتل کیس میں ڈی این اے ٹیسٹوں کی تعداد 900 سے ذائد
ہوگئِ، تحصیل ناظم حویلیاں کے بیان میں کوئی صداقت نہیں ، بچی کی میڈیکل رپورٹ میں جنسی ذیادتی ثابت ہوئی وقوعہ کے بعد منظرعام سے
غائب ہونے والے چار افراد کے بھی ڈی این اے ٹیسٹ لے لئیَے گئے ہیں ملزم کو انشاء اللہ
جلد گرفتار کرلیا جائے گا، ڈی پی او ایبٹ آباد کی میڈیا سے گفتگو، ڈی پی او کا مزید
کہنا تھاکہ جب تک بچی کے خاندان کا تعاون حاصل نہیں ہوگا اُس وقت تک قاتلوں کی گرفتاری
میں مشکلات پیش آتی رہیں گی ، قاتل کی گرفتاری میں تاخیر اسی وجہ سے ہیں ، پولیس نے
علاقے کے تمام افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ لے لِئِے مگر ان میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی
، بچی کے رشتہ داروں کی نشاندہی پر وقوعہ کے بعد منظرعام سے غائب ہونے والے چار افراد
کے ڈی این اے ٹیسٹ کے نمونے بھی لئیے گئے ہیں جبکہ ان کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے،
تحصیل
ناظم حویلیاں سردار ارسل پرویز کے جاری کردہ بیان میں کوئی صداقت نہیں ہے ، اس کیس
میں پولیس کی مداخلت سے ہی پرچہ کاٹا گیا ہے بچی کے لواحقین بغیر رپورٹ درج کروائے
بچی کو دفنانا چاہتے تھے، تحصیل ناظم حویلیاں کے بیان میں کوئی صداقت نہیں ہے بچی کی
میڈیکل رپورٹ میں جنسی ذیادتی ثابت ہوئِی جس کی دو جگہ سے تصدیق کی گئِی چار افراد
کے ڈی این اے کی رپوٹوں کے نتاَئج ہمارے لئیے انتہائی اہم ہیں انشاء اللہ جلد بچی کے
قاتلوں کو گرفتار کرکے بچی کو انصاف دلایا جائے گا
Faryal murder
case, 4 person DNA tests likely to be taken soon
The number of
DNA tests in the Faryal murder case in the Tehsil-e-Insafs of Abbottabad, no
more than 900 in the statement of the Tehsil Nazim-e-Insaf, the child's medical
reports found sexual intercourse after four days of missing persons. DNA tests
have been taken to bring the accused Anshaullah soon, discussing the media of
DPO Abbottabad, furthermore say DPO unless the child support will be achieved
till then The arrest of the killers will continue to be difficult, the delay in
the killer's arrest is the reason, the police has all the people in the area.
After taking the DNA test but they did not succeed, the samples of DNA tests
were detected after the incident, after the incident, and their reports are
still pending. Is,
There is no
validity in the statement issued by the Tehsil Nazim-e-Insaf chief Sardar Arsal
Parvez, in this case, the police have interrupted the intervention of the
child. The victims of the child wanted to burst the child without having to
report a report, no authenticity in the statement of Tehsil Nazim The child's
medical report proves to be sensitivity in which the results of DNA reports of four
people confirmed in two places are very important for us. Inshaullah Allah will
soon be arrested by the child's killers.
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP