ہری پور نجی ہسپتال کے ڈاکٹر نے معصوم بچے کی زندگی داؤ پر لگا دی
تین سالہ معصوم زین کی زندگی شاہ فیصل ہسپتال نے داؤ پر لگا دی
ہری پور میں واقع شاہ فیصل ہسپتال کے اناڑی ڈاکٹر اور جملہ سٹاف نے معصوم بچے کی جان داؤ پر لگا دی، بچے کی حالت غیر ہونے پر ایبٹ آباد ریفر کردیا گیا، تفصیلات کے مطابق شاہ فیصل ہسپتال ہری پور میں دو روز قبل زین نامی بچے کو داخل کیا گیا، ڈاکٹر کے مطابق بچے کے مثانے میں انفیکشن تھا جو ابتدائی ادویات سے ہی ٹھیک ہوجانا چاہیے تھا مگر افسوس ایسا نہ ہوا، ڈاکٹر اور اناڑی سٹاف نے بچے کی جان کو داؤ پر لگا دیا، بچے کا پیشاب بند ہونے پر پرمیتھٹل پاس کیا جو صرف ایک قابل شخص ہی بڑی باریک بینی سے پاس کرسکتا ہے مگر یہاں بات قابلیت کی تھی ہی نہیں، اناڑی سٹاف کو معلوم ہی نہیں تھا کہ بچے اور بڑے شخص کی کتھیٹل میں زمین وآسمان کا فرق ہوتا ہے، پتلی اور نازک سی یورین کی نالی میں بڑوں کی کتھٹیل پاس کرکے بچے کا سارا یورینری ٹریک ہی متاثر کرڈالا، بچے کی حالت خراب ہونے پر بچے کو ایبٹ آباد ایوب ٹیچنگ ہسپتال میں منتقل کردیا گیا، تین سالہ معصوم بچہ موت وحیات کی کشمکش میں جھول رہا ہے، سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا کوئی پوچھنے والا نہیں، کیا محکمہ ہیلتھ سورہا ہے؟ اگر اس بچے کو کچھ ہوگیا تو اس کا زمہ دار کون ہوگا؟ ہری پور کی سماجی شخصیات نے ہری پور کی انتظامیہ سے درخواست کی ہے کہ ایسے نجی ہسپتال جو لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے اُن کے خلاف باقاعدہ کاروائی کی جائے، یاد رہے کہ اس سے قبل یحیی ویلیفئیر ہسپتال اور علامہ اقبال ہسپتال میں اس قسم کے واقعات ہوچکے ہیں، یہ وہ واقعات ہیں جن کی کوئی رپورٹ وغیرہ ہوئی ہے لیکن ایسے بہت سے ہزاروں واقعات ہورہے ہیں جوکہ کسی رپورٹ میں شامل نہیں ہیں
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP