سابقہ مسلم لیگی عہدیدار قیادت کے خلاف پھٹ پڑا - Haripur Today

Breaking

Saturday 7 November 2020

سابقہ مسلم لیگی عہدیدار قیادت کے خلاف پھٹ پڑا

 


سابقہ مسلم لیگی عہدیدار قیادت کے خلاف پھٹ پڑا

مریم نواز وزیراعظم بینظیر بننے کا خواب دیکھ رہی ہے عبدالقادر بلوچ

پاکستان مسلم لیگ نواز کے سابق رہنما اور جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے تقریر میں آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ صاحب کو تنقید کا نشانہ بنایا اور افواج پاکستان کے افسران کو اکسایا، یہ فوج کے اندر بغاوت کا بیج بویا جا رہا ہے، نوازشریف اداروں میں بغاوت کی کوشش کررہے ہیں،فوج کے خلاف باتین کرنے والوں کے ساتھ نہیں چل سکتے، ہم عزت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں،پی ڈی ایم جلسے کے بعد سے مسلم لیگ نواز سے راہیں جدا کرنے کا فیصلہ کرلیا تھا، آزاد سیاست کرنی ہے یا کسی سیاسی پارٹی میں شامل ہونا ہے اس حوالے سے جلد لائحہ عمل طے کروں گا، ہفتہ کو کوئٹہ میں ہم خیال جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 25اکتوبر2020کو پی ڈی ایم کے جلسے کے موقع پر پارٹی کو چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا تھا،نواب ثناء اللہ زہری نے صوبے کے کارکنوں کو بلا کر میری عزت بڑھائی، عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ 2010میں مسلم لیگ نواز میں شمولیت اختیار کی، اور2013میں اپنے خون کی قربانی دی، 2013میں پہلی دفعہ مرکزی پارٹی کے 22ممبران کو نشست ملی، انہوں نے کہا کہ 2013میں قوم پرست جماعتوں کی حمائیت کے باوجود نواب ثناء اللہ زہری کو وزیراعلی نہیں بنایا گیا، شہبازشریف نے 22نشستوں کی اپنی ہی جماعت کی اکثریت کو نظرانداز کیا، تمام ترناانصافیوں کے باوجود مسلم لیگ نواز سے جڑے رہے، قادر بلوچ نے کہا کہ نواب ثناء اللہ زہری سے وزارت چھین لی گئی، لیکن پارٹی نے ساتھ نہیں دیا، بلوچستان کی نمائندگی کے لئے مرکزگئے لیکن فاٹا کا وزیر بنا دیا گیا، انہوں نے کہا کہ 10سالہ اتحاد میں بتایا جائے ہم نے کہاں وفاداری نہیں کی،جلسے سے ایک دن پہلے ہمیں فون کرکے بتایا گیا کہ نواب ثناء اللہ زہری سٹیج پر نہیں آئیں گے،مجھے جلسے میں نہ آنے کی وجہ بتائی گئی کہ اختر مینگل ناراض ہوجائیں گے، سابق لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اس جواب پر میں نے کہا کہ اگر ثناء اللہ زہری اگر پارٹی چھوڑدیں گے تو میں بھی پارٹی چھوڑ دوں گا، مجھے پارٹی سیکرٹری کی طرف سے فون آیا توکہا میرا بھی تعلق پارٹی سے ٹوٹ گیا ہے کبھی اس پارٹی میں نہیں رہ سکتا، جہاں نواب ثناء اللہ زہری کو چھوٹا بنا کر پیش کیا جائے، انہوں نے کہا کہ بی بی مریم کے کہنے پر سلیکٹڈ ورکرز کا کنونشن کروایا، مریم تقریر کرکے چلی گئی، کسی خاتون سے بات چیت تک نہ کی، دکھ ہوا، مریم بی بی اس وقت وزیراعظم محترمہ شہید بننے کا خواب دیکھ رہی ہیں،نوازشریف کی بیٹی نے ایک منٹ بھی خواتین ورکرز سے بات چیت کرنا گوارہ نہ سمجھا، ان کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف نے تقریر میں جنرل باجوہ صاحب کو تنقید کا نشانہ بنایا، سابق وزیراعظم پاکستان نے افواج پاکستان کے افسران کو اکسایا، یہ فوج کے اندر بغاوت کا بیج بونے کے مترادف ہے،عراق، شام، لیبیا کی حالت سب کے سامنے ہے،جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے کہا کہ اسی بلوچستان میں پاکستان کے جھنڈے کو جلایا جاتا تھا، آج الحمداللہ بلوچستان میں سکون ہے مجھے فاٹا کو وزیر بنایا گیا، چیلنج کرتا ہوں مسلم لیگ میں میرے خلاف کوئی ایک شکائیت بھی نہیں آئی، عبدالقادر بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ عزت دینے پر عوام کا شکرگزار ہوں، دو دن کے نوٹس پر لوگ جمع ہوئے، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ 2010میں ثناء اللہ زہری ن لیگ میں شامل ہوئے، 2013میں اپنے بیٹے، بھائی اور کزن کی قربانی دی، نواب ثناء اللہ زہری نے جو عزت دی، اس کو نہیں بھولوں گا۔ عبدالقادر بلوچ کا کہنا تھا کہ شہبازشریف اور چوہدری نثار ہم سے ملے بغیر ہی چلے جاتے تھے،جبکہ نوازشریف نے اپنے دور میں ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

 

1 comment:

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages