پاکستانی انڈین وزٹ ویزہ پر متحدہ عرب امارات میں نوکری کی تلاش میں نہ آئیں
یہ وارننگ اس وقت جاری کی گئی جب سینکڑوں وزٹ ویزہ پر آئے افراد ائیرپورٹ پر پھنس گئے
دبئی حکام کی جانب سے سیاحتی ویزے کی پالیسیوں کی تبدیلیوں کو ایک ہفتہ گزرگیا ہے، لیکن اُس ویزہ پالیسی کے مطابق مکمل لوازمات پورے نہ ہونے کی وجہ سے اب بھی دبئی ائیرپورٹ پر مسافر محسور ہیں، گزشتہ ایک ہفتے میں متعدد سیاحوں کو دبئی میں داخلے سے روکا گیا ہے کیونکہ وہ تمام مسافراُن شرائط پر پورا نہیں اتر رہے تھے جن کو دبئی حکومت کی جانب سے لاگو کیا گیا ہے، شرائط پورا نہ کرنے والوں میں سے متعدد سیاحوں کو واپس بھیج دیا گیا ہے،جبکہ تاحال کچھ مسافر دبئی ائیرپورٹ پر موجود ہیں جوکہ اپنے کوائف اور شرائط پورے کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہیں، ان مسافروں کے بارے میں ابھی حتمی فیصلہ ہونا باقی ہے، پاکستانی قونصلیٹ دبئی کے مطابق 98پاکستانی تاحال دبئی کے ائیرپورٹ پر محصور ہیں، جبکہ ان تک 1374 پاکستانی مسافروں کو متحدہ عرب امارات میں داخلہ نہیں دیا گیا ہے جن میں سے 1276مسافروں کو پاکستان واپس ڈی پورٹ کیا جاچکا ہے، جبکہ باقی بچ جانے والے مسافروں کو 12گھنٹوں کے دوران واپس بھیج دیا جائے گا، محصور مسافروں کو ائیرپورٹ پر کھانا اور دیگر ضروری سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔پاکستانی قونصل جنرل احمد امجد علی نے دبئی ائیرپورٹ حکام اور ایمیگریشن، پی آئی اے، ائیربلیوکے جنرل منیجرز سے ملاقات کرکے محصور مسافروں کے مسائل حل کرنے کی اپیل کی ہے، جبکہ ائیرپورٹ پر محصور 66بھارتیوں میں سے 16افراد کو واپس بھیج دیا گیا ہے جبکہ دیگر ماندہ مسافروں کے ساتھ جہازوں میں نشستیں نہ ہونے کا مسئلہ ہے، جبکہ کچھ بنگلہ دیشی مسافروں کو بھی ایسے مسائل کا سامنا ہے بنگلہ دیشی سفارتکار کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیشیوں کی کافی کم تعداد ایسی ہے جو ائیرپورٹ پر مسائل سے دوچار ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے قواعد وضوابط ایسے بنائے ہیں کہ بنگلہ دیشیوں کو دبئی کی جانب سے واضح کئے گئے لوازمات پورے کئے بغیر متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے ہی نہیں دیتے ہیں، جبکہ یمن ائیرلائن نے کافی سخت قواعد وضوابط کا مراسلہ جاری کیا ہے جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ویزہ ہولڈرز کے پاس ریٹرن ٹکٹ، دو ہزار درہم یا اتنی مالیت کی کرنسی، ہوٹل میں قیام کرنے کی بکنگ، جی ڈی اے آر ایف اور آئی سی اے کا اجازت نامہ یہ تمام چیزیں یمن ائیرلائن کے مسافر کے پاس ہونا ضروری ہیں اگر ان میں سے کوئی بھی چیز کم ہے تو مسافر کو جہاز پر سوار نہیں ہونے دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات نے دبئی میں وزٹ ویزہ پر آنے والوں کے لئے لازمی قرار دیا ہے کہ اپنے ساتھ ریٹرن ٹکٹ لازمی لے کر جائیں، ڈمی یا جعلی بکنگ نہ کروائیں ورنہ قانونی طور پر آپ کو بورڈنگ سے منع کردیا جائے گا، یا آپ کو ائیرپورٹ سے واپس بھیج دیا جائے گا، جبکہ مسافر اور مسافر کے ٹریول ایجنٹ کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی ہوسکتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ہوٹل کی کنفرم بکنگ ساتھ میں لے کر جانا ضروری ہے، بکنگ کنفرم نہ ہونے کی صورت میں بھی آپ کو بورڈنگ پاس سے منع یا ائیر پورٹ سے واپس بھیجا جا سکتا ہے، جبکہ ٹریول انشورنس کو لازمی قرار دیا جاچکا ہے اور اپنے ساتھ انشورنس کے اصلی کاغذات کے کر جانا ضروری ہیں، جعلی انشورنس پر بھی قانونی کاروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے،اپنے ساتھ وہاں پر رہنے اور تمام سرگرمیوں کے لئے کم سے کم دو ہزار درہم یا اتنی مالیت کی فارن کرنسی اپنے ساتھ لازمی رکھیں،بصورت دیگر آپ کو واپس بھیجا جاسکتا ہے۔
پاکستانی سفارتخانے نے بتایا ہے کہ ہم نے وزارت داخلہ کو مطلع کیا ہے کہ وزٹ ویزہ پر آ کر نوکری حاصل کرنے والے افراد کوائیرپورٹ سے ہی جہاز میں سوار ہونے سے روکا جائے، اور اس کے لیے ہم نے چیک ان کاؤنٹر اور امیگریشن کاؤنٹر پر ضروری تصدیق کے لئے حکم جاری کیا ہے اگر ان کاؤنٹرز میں سے کسی آفیسر کو شک گزرا کہ مطلوبہ مسافر دبئی میں نوکری حاصل کرنے کے لئے وزٹ ویزہ پر جا رہا ہے تو اُس مسافر کو وہاں سے ہی جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا جائے گا۔اس مسئلے پرہم نے واضح پالیسی اختیار کی ہوئی ہے کہ صرف سیاحت کرنے والے سیاح حضرات کو ہی بورڈنگ پاس جاری کیا جائے گا، اس سلسلے میں ائیرلائنز سٹاف، ٹریول ایجنٹوں کا کہنا ہے کہ ہم نے تمام مسافروں کو واضح طور پر کہا ہوا ہے کہ وزٹ ویزہ والے تمام مسافروں کے پاس ریٹرن ٹکٹ کا ہونا ضروری ہے۔
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP