سابق سفیر کی مقتولہ بیٹی نورمقدم کی پوسٹمارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ، سنسنی خیز انکشافات، مزید پڑھیں
نورمقدم قتل کیس، ملزم کا والد، والدہ اور ملازمین اعانت قتل کے جرم میں گرفتار
نورمقدم قتل کیس میں وفاقی پولیس نے سفاک قاتل کے والد معروف بزنس مین ذاکر جعفر، والدہ اور گھر پر موجود ملازمین سمیت چار افراد کو شواہد چھپانے اور جرم میں اعانت کے الزامات پر گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس نے مقتولہ نورمقدم کے والد معدعی مقدمہ سابق سفارتکار شوکت مقدم کے تفصیلی بیان کی روشنی میں ملزم کے والد ذاکر جعفر، والدہ عصمت آدم جی، گھریلو ملازمین افتخار اور جمیل سمیت متعدد افراد کو شامل تفتیش کرلیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے علاوہ ان تمام افراد کو بھی شامل تفتیش کیا جارہا ہے جن کا اس قتل کے ساتھ بطور گواہ یا کسی اور حثیت میں کوئی تعلق ہوسکتا ہے۔ تفتیشی ٹیم اس قتل سے جڑے بالواسطہ یا بلاواسطہ تمام محرکات کے شواہد اکھٹے کررہی ہے۔ پولیس کا مزید کہنا ہے کہ مدعی مقدمہ کے بیان اور اب تک موجود شواہد کی روشنی میں گرفتارملزم ظاہر ذاکرجعفر کے والد ذاکر جعفر، والدہ عصمت آدم جی، گھریلو ملازمین جمیل اور افتخار کو شواہد چھپانے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ عیدالاضحی سے ایک روز قبل بیس جولائی 2021ء کو سفاک ملزم ظاہر ذاکر جعفر نے 28سالہ نورمقدم کو اپنے بنگلے میں بلا کر انتہائی سفاکی کے ساتھ چھریوں کے پے درپے وار کرکے قتل کردیا تھا۔ اور مقتولہ کا سر تن سے جدا کردیا تھا۔ اس کیس میں درندہ صفت قاتل پہلے ہی پولیس کی حراست میں جسمانی ریمانڈ پر ہے۔ جیسے سموار 26جولائی 2021ء کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP