کنگ عبداللہ ہسپتال کا عملہ غیر ذمہ دار،لڑائی جھگڑے معمول بن گئے
کینولہ سرنج اور پٹیاں تک میڈیکل سٹور سے خریدنے کے لئے تیماداروں کو چٹ تھما کر بھیجا جاتا ہے
مریضوں اور اُن کے تیمارداروں سے بدتمیزی بھی معمول کا خاصہ بن گئی
مانسہرہ میں واقع کنگ عبداللہ ہسپتال میں بنیادی طبی سہولیات کا فقدان دوسری جانب غیرتربیت یافتہ نرسوں کا غیرانسانی رویے کی وجہ سے لڑائی جھگڑے روزانہ کا معمول بن گئے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مانسہرہ کنگ عبداللہ ہسپتال میں ایمرجنسی طبی سہولیات کا فقدان مسئلہ کشمیر بن گیاکیولہ سرنج اور پٹیاں تک میڈیکل سٹور سے خریدنے کے لئے تیماداروں کو چٹ تھما کر بھیجا جاتا ہے جبکہ دوسر ی جانب کنگ عبداللہ ہسپتال سے بڑے پیمانے پر ادویات وضروری میڈیکل وسرجیکل سامان ہسپتال کے باہر بعض میڈیکل سٹور پر ملازمین ہسپتال کے ہاتھوں اونے پونے داموں فروخت کی باتیں زبان ذدعام ہیں۔ لیکن محکمہ صحت کے ارباب اختیار کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی، جس سے ڈی ایچ او اور ایم ایس کنگ عبداللہ ہسپتال انتظامی کیمٹی اور ڈرگ انسپکٹر کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ جبکہ دوسری جانب وارڈ اور ایمرجنسی میں فی میل نرسوں ا رویہ دور دراز سے آئی خواتین کے ساتھ ایسا ہتک آمیز ہوتا ہے کہ جیسے مذکورہ مریض اور لواحقین انسان نہیں بلکہ جانور ہیں، انتظامیہ ہسپتال کمیٹی کی کارکردگی بھی صفر ہوکررہ گئی ہے۔ عوامی وسماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ڈی جی ہیلتھ خیرپختونخواہ، ڈپٹی کمشنر مانسہرہ، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر مانسہرہ سے مطالبہ کیا ہے کہ کنگ عبداللہ ہسپتال کے سٹاف کا رویہ درست کیا جائے اور کرپشن اور ادویات چوری کے عمل پر قابو پانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ صحت عامہ کے شعبہ مسیحا اور انسانیت کا درس دیتا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس پر عمل درآمد کروانے والے ذمہ داران اپنا مثبت کردار کس حد تک ادا کرتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP