ہمارا شہر قائد نبیل اعوان
بیرون ملک سے چاہے پاکستانی ہوں یا غیر ملکی، جب بھی پاکستان گھومنے آتے ہیں تو ان کی لسٹ میں شہرقائد(کراچی) نہیں ہوتا، سیاحت کے لیے آئے لوگ ایک بہت ہی نایاب شہر جو کہ ثقافتی ورثہ اور ان گنت سیاحتی مقامات لئے ہوئے ہے۔ اسے نظر انداز کر دیتے ہیں اس میں قصور سیاحت سے متعلق کام کرنے والی ٹوارزم کمپنیوں کا بھی ہے جو اپنی ایٹینیری میں کراچی کو کھل کر بیان نہیں کرتے۔ الحمد اللہ، اب شہرقائدکراچی کے حالات بھی بہت بہتر ہو چکے ہیں، شہر قائد کو ماں کا بھی درجہ حاصل ہے کیونکہ ملک بھر سے آئے ہوئے مختلف مذاہب اور قومیتیوں کے افراد ملازمتوں اور روزگارکے سلسلے میں اپنے اندر سموئے ہوئے ہے وہیں پر سیروتفریح اور دلچسپ نظاروں کو لئے ہوئے اپنا ایک بین الاقوامی مقام بھی رکھتا ہے، بس فرق صرف اتنا ہے کہ اس چیزپر توجہ نہیں دی جارہی ہے۔
ہاکس بے اور سینڈ سپٹ کا نیلا سمندر ہو، کلفٹن کا رنگین ساحل ہو یا دو دریا، کراچی سمندر کو پسند کرنے والوں کے لیے بہترین آپشنز رکھتا ہے۔ پھر قدیم انگریز کے زمانے کی عمارتیں ہوں یا آسمان کو چھوتی نئے دور کے ٹاور، کراچی شہر دو دہائیوں کو لے کر چل رہا ہے صوفی عزم کو پسند کرنے والے لوگوں کے لیے کلفٹن پر عبداللّٰہ شاہ غازیؒ کا مزار، جس کی اونچائی سے سمندر کا الگ نظارہ دیکھنے کو ملتا ہے اور ماری شاہ بھی ہیں۔ یاحت میں اہم ترین چیز کسی بھی جگہ کے کھانے ہوتے ہیں، برنس روڈ کی فوڈ سٹریٹ ہو،لالوکھیت میں یونس کی کٹاکٹ فش ہو، زاہد نہاری ہو، سٹوڈنٹ بریانی ہو، ہائی وے کے ریسٹورنٹ ہوں، باربی کیو ٹونائٹ، لال قلعہ، انٹرنیشنل فرنچائزز، کافی شاپس یا دیگر کھانوں کے شوقین لوگوں کے لیے کسی جنت سے کم نہیں،کسی بھی بین الاقوامی شہر کی طرح کراچی میں Dream Vista ڈریم وسٹا واٹر پارک ہے، آئس ولرڈ، میوزیم، کنٹری کلب، پارکس، زینب مارکیٹ جیسی قدیم مارکیٹ اور ہائپر سٹار جیسے شاپنگ مالز بھی ہیں۔قائد کے شہر میں قائد کی آخری آرام گاہ، قائد اعظم محمد علی جناح کا مزار اور قائد ریزیڈنسی بھی شہر کے ماتھے پر جھومر کی طرح ہے۔پاکستان کا پہلا دارلخلافہ کا درجہ رکھنے والا شہر، ہمارا شہر، شہر کراچی دنیا کے عظیم شہروں سے عظیم، جس نے کھلے دل سے ہر اپنے پرائے کو اپنایا، بس ضرورت ہے تو اسے اپنانے کی۔
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP