پولیس آفیسرعقیبت شاہ کی خاتون سے جنسی ذیادتی۔۔۔ مزید پڑھیں
خیبرپختونخواہ کے12اضلاع میں 222بچوں سے جنسی ذیادتی۔۔۔ مزید پڑھیں
ہری پورپولیس اہلکار کی بچے سے ساتھیوں سمیت بدفعلی۔۔۔۔ مزید پڑھیں
ہری پور پولیس اہلکار کی14سالہ بچے سے بدفعلی۔۔۔۔ مزید پڑھیں
دنیا کے 10 ایسے ممالک جہاں سب سے زیادہ ریپ ہوتا ہے۔۔مزید پڑھیں
بھارت کے53ایسے شہر، جہاں پر ریپ سب سے ذیادہ ہوتا ہے۔۔۔ مزید پڑھیں
مانسہرہ (۹۱دسمبر۰۲۰۲) مانسہرہ کی رہائشی خاتون کے ساتھ پولیس اہلکار کی جنسی ذیادتی، مانسہرہ پولیس کے اہلکار مبشرولد شاہ زمان سکنہ علی ٹاؤن مانسہرہ کے خلاف مقدمہ درج،ایس ایچ او مانسہرہ واجد نے مقدمہ درج کرکے پولیس اہلکار مبشرولد شاہ زمان کو گرفتارکرلیا، تفصیلات کے مطابق مانسہرہ نوگزی کے رہائشی شیرافضل ولد اکبرخان نے سٹی پولیس اسٹیشن مانسہرہ میں مقدمہ درج کرواتے ہوئے کہا کہ میری شادی مسماۃ (ع) دختر شاہ زمان سکنہ نکہ ہڑیالہ مانسہرہ سے بارہ تیرہ سال قبل ہوئی جس سے میرے دو بیٹے ہیں۔ مبشر ولد شاہ زمان جوکہ مانسہرہ پولیس کا ملازم ہے اس کی میری بیوی کے ساتھ دوستی ہے، جب میں گھر سے باہر ہوتا ہوں تو مذکورہ اہلکار میرے گھر میں آجاتا ہے اور بچوں کے سامنے میری بیوی کے ساتھ جنسی ذیادتی کرتا ہے۔مذکورہ اہلکار اور میری بیوی کے درمیان گہری دوستی ہے۔ بچوں کے بتانے پر میں نے اپنی بیوی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے انکشاف کیا کہ مذکورہ اہلکار میرے ساتھ تعلقات قائم کئے ہوئے ہیں اور آئندہ سے میں اس کے ساتھ تعلقات نہیں رکھوں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ اس نے بتایا کہ مذکورہ اہلکار نشہ آور ادویات کھلا کر اپنے دوستوں اور دیگر لوگوں سے بھی میرے جسمانی تعلقات قائم کرتا ہے اور ان سے پیسے لیتا ہے۔ حال ہی میں اپنے گھر آیا تودیکھا کہ مبشرولد شاہ زمان میرے گھر میں تھا جس پر وہ مجھے وہ دھمکیاں دیتا ہوا گھر سے نکل گیا۔ مذکورہ اہلکار سے میری جان کو خطرہ ہے۔ تفصیلات میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ مبینہ پولیس اہلکار مختلف لڑکیوں اور عورتوں کو بلیک میل کرکے ان سے جسم فروشی کا دھندہ بھی کرواتا ہے اور اپنا پولیس میں ہونے کا ناجائز فائدہ اٹھاتا ہے۔ تھانہ سٹی مانسہرہ کے ایس ایچ او واجد خان نے پولیس اہلکار مبشر ولد شاہ زمان کے خلاف مقدمہ علت نمبر 506اور پاکستان پینل کوڈ کی دفعات 371A, 371Bاور دفعہ 376کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے پولیس اہلکار مبشرکو گرفتارکرلیا ہے جبکہ مذکورہ لڑکی (ع) موقع سے فرار ہوگئی ہے۔
عوامی اور سماجی حلقوں کاکہنا ہے کہ خیبرپختونخواہ پولیس نے بے مثال قربانیاں دی ہیں، لیکن پولیس کے اوپر موجود نگران ایجنسیاں خواب خرگوش کے مزے لینے میں مصروف عمل ہیں جن کی وجہ سے اس طرح کے پولیس اہلکار پوری پولیس کا امیج خراب کرنے میں مصروف عمل ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قاری نصیر کی کیس کی طرح اس کیس کو بھی میڈیا اور عوام کو لمحہ بہ لمحہ باخبر رکھتے ہوئے پولیس اہلکار مبشر کو نشان عبرت بنایا جائے۔ ایس ایچ او سٹی واجد خان نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تفتیش کا عمل بڑھا دیا ہے۔ سنسنی خیز انکشافات متوقع (بشکریہ CIDنیوز اپ مانسہرہ)
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP