میرپور میں حاضرسروس SHO کے گھر چوری کا ڈراپ سین - Haripur Today

Breaking

Friday, 25 December 2020

میرپور میں حاضرسروس SHO کے گھر چوری کا ڈراپ سین


میرپور SHOکے گھر چوری کا ڈراپ سین

ایبٹ آباد کے تھانہ میرپور کی حدود عثمان آباد میں حاضر سروس ایس ایچ او کے گھر ہونے والی چوری کا ڈراپ سین، چور حقیقی بھانجے سمیت قریبی رشتہ دار نکلا، ملزمان کو گرفتارکرکے مقدمہ درج کرلیا گیا ڈی ایس پی سرکل میرپور تھانہ میرپور میں پریس کانفرنس، اس ضمن میں ڈی ایس پی محمدصابر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کہ دو روزقبل ایس ایچ او تھانہ حطار کیڈٹ نواز کے بیٹے ذوہیب نواز ولد محمد نواز نے تھانہ میرپور میں درخواست دیتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ہم لوگ 19دسمبر2020کو اہل خانہ کے ہمراہ اپنے آبائی گاؤں بوئی گئے ہوئے تھے جب ہم واپس آئے تو گھر کا گیٹ کھلا ہوا تھا اور گھر میں موجود سامان بکھرا پڑا تھا، جس پر چھان بین کی گئی تو پتہ چلا کہ نامعلوم چور گھر میں موجود چالیس ہزار روپے مالیت کا لیپ ٹاپ، ایک عدد ریپٹر ۲۱ بور رائفل، دولاکھ روپے نقدی، ایک طلائی انگوٹھی، دو عدد کانٹے اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔ جس پر ایس ایچ او تھانہ میرپور نے ڈی پی او ایبٹ آباد کی ہدایت پر جدید ٹیکنالوجی سے ملزمان کو ٹریس کرکے دو ملزمان محمدفیصل ولد بشیر اور وقاص کو گرفتاررلیا، اور دونوں ملزمان کے قبضے سے چوری شدہ لیپ ٹاپ، ریپیٹر ۲۱ بور، دو عدد گرم چادریں، 4600روپے نقد جبکہ آلات نقب زنی، آری، چابی۔ دو عدد موبائل فون اور پستول برآمد کرلئے، ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہے۔ جن سے مزید انکشافات کی توقع کی جارہی ہے۔

ایبٹ آباد پولیس کے افسران نے اپنی کمپیگن میں جگہ جگہ یہ بتایا ہے کہ چوری شدہ رقم اور اشیاء ٹھیک ٹھیک بتائی جائیں تاکہ پولیس کو تفتیش کرنے میں اورملزمان کو جلد سے گرفتارکرکے برآمدگی کرنے میں آسانی ہوسکے۔ مگر افسوس اس بات کا ہے کہ پولیس کے اعلی افسران ہی اپنے DIGکے احکامات کو کھوہ کھاتے میں ڈالتے ہوئے اپنے گھر میں چوری ہونے والی اشیاء اور نقدی کو بڑھا چڑھا کربتاتے ہیں۔ مگر جب ملزمان گرفتارہوئے تو حقیقت کھل کرسامنے آ گئی، اب دیکھنا یہ ہے کہ DIGہزارہ ریجن اورDPOایبٹ آباد ایس ایچ او کے بیٹے کی جانب سے جھوٹا مقدمہ درج کروانے پر SHOکیڈٹ نواز کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے گی یا کہ ہمیشہ کی طرح اس کیس پر مٹی ڈال دی جائے گی۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ محکمہ پولیس میں موجود ایسے افسران بالا کو نشان عبرت بنایا جائے تاکہ آئندہ پھر کوئی پولیس اہلکار یا آفیسر اس طرح کی حرکت نہ کرسکے۔

No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages