دبئی میں بھارتی شہری کی شرمناک حرکت اپنے ملک کی ناک کٹوا دی - Haripur Today

Breaking

Wednesday 11 November 2020

دبئی میں بھارتی شہری کی شرمناک حرکت اپنے ملک کی ناک کٹوا دی

 



 

 

دبئی میں بھارتی شہری کی شرمناک حرکت اپنے ملک کی ناک کٹوا دی

متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں اٹھائیس لاکھ سے زائد بھارتی شہری موجود ہیں، تاہم آئے روز امارات میں مقیم ان باشندے کسی نہ کسی چوری، ڈکیتی یا جنسی ہراسگی کے کیسوں میں ملوث پائے جاتے ہیں، جس سے بھارتی کمیونٹی کو بہت ذیادہ شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ایسا ہی ایک اور معاملہ دبئی میں پیش آیا، جہاں سرکاری محکمہ صحت کے ایک ملازم نے ڈاکٹروں اور نرسز کی کورونا وائرس سے حفاظت کے لئے رکھے گئے پرسنل پراٹیکٹو لباس چوری کرلئے۔تاہم وہ بیس ہزار درہم کا سامان فروخت کرتے ہوئے پکڑا گیا، دبئی پولیس کے مطابق ۸۲ سالہ بھارتی شہری دبئی ہیلتھ اتھارٹی کے ایک گودام میں اسسٹنٹ سٹور کیپر کے طور پر کام کرتا تھا اس گودام میں طبی عملہ کے استعمال میں ہونے والا حفاظتی سامان (PPE- Personal Protective Equiopment)موجود تھا ملزم کے پاس بھی مذکورہ گودام کی چابی تھی، گودام میں موجود طبی سامان کا سارا ریکارڈاور اندراج بھی اسی کی ذمہ داری تھی،تاہم اس نے اپنی ذمہ داری کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے 20ہزار900درہم کی مالیت کا سامان چرا لیا تھا، ملزم کی جانب سے یہ سامان فروخت ہونے کی مخبری ہونے پر پولیس نے رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیا اور اس کے خلاف دبئی کے الراشدیہ تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، ملزم نے دبئی میں واقع ایک پرائیویٹ فرم کی فلپائنی بزنس پارٹنر کے ساتھ رابطہ کیا اور اس کو بتایا کہ اس کے پاس بارہ سو کے لگ بھگ پی پی ای موجود ہیں جنہیں وہ بہت کم قیمت پر آپ کو فروخت کرے گا۔

مذکورہ خاتون نے بھارتی سٹورکیپر کے انچارج سے رابطہ قائم کرکے سٹورکیپر کی بے ایمانی کی ساری کہانی سنا دی، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ مذکورہ ملزم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جائے گا، فلپائنی خاتون نے ملزم سے رابطہ قائم کرتے ہوئے کہا کہ آپ سامان لے کر آجائیں وہ آپ کو پے منٹ کردے گی، جونہی ملزم مذکورہ سامان لے کر بتائی ہوئی جگہ پر پہنچا تو اسے دبئی پولیس اور دبئی ہیلتھ اتھارٹی (DHA)کے عملے نے سامان سمیت رنگے ہاتھوں گرفتارکرلیااس مقدمہ کی اگلی سماعت  25نومبر2020کو ہوگی

 

No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages