پاکستان کی پہلی ڈاؤن سینڈروم بچی جس نے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا نام روشن کیا
مریم خان
معذوری کے شعبے میں منسلک لوگ جانتے ہیں ڈاؤن سینڈروم یا منگول بچوں کا مستقبل سب سے ذیادہ غیرمحفوظ سمجھا جاتا ہے، ان میں سے اکثریت لوگوں کو ہنستے ہنساتے یا تنگ کرتے اس دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں، ان کے لئے کسی چیزپرذیادہ دیر توجہ مرکوز رکھنا ایک مشکل کام ہوتا ہے، آپ کو بہت کم کامیابی کی کہانیاں ان بچوں سے متعلق ملیں گے، لیکن خدا کی ذات آج بھی زندہ مثالوں سے یہ ثابت کرتی ہے کہ کوئی وجود بے وجہ نہیں ہے، اگر کوئی خود نہ سمجھ ہو بھی تو سوسائٹی یا خاندان اگر بھرپور کردار ادا کرے تو یہ بچے بھی کامیاب زندگی گزار کے دیکھا سکتے ہیں۔
پاکستان کی مریم خان بھی ایک ایسا ہے جو آج ایک نامورآرٹسٹ ہیں، جبکہ ڈاکٹروں نے پیدائش کے بعد مریم کو ڈاؤن سنڈروم یا منگول بچہ قرار دیا، ان کے والدین کے لئے یہ خبر کسی قیامت سے کم نہ تھی، لیکن ماں کے جذبے کے آگے اور اُس کی محنت اور محبت کے آگے بڑی بڑی ناممکن چیزیں ممکن کا روپ دھار لیتی ہیں، مریم کی والدہ نے اس کو ایک چیلنج کے طور پر قبول کیا اور اپنی بیٹی کی پرورش اور تربیت میں دن رات ایک کردیا۔
انہوں نے مریم کو گھر سے سکھانا شروع کیا اور اس کی بھرپور توجہ دی اور ہر کام میں اس کی رہنمائی کرنا شروع کردیا، جب مریم تھوڑی بڑی ہوئی تو وہ صرف تیس الفاظ بول سکتی تھی، دنیا میں ذہانت کی اقسام ہیں بے شمار ایسے ہیں جو ریاضی ٹھیک سے سمجھ نہیں پاتے تو دوسرے شعبوں میں چلے جاتے ہیں، کچھ کوسائنس سمجھ نہیں آتی تو وہ آرٹ کی طرف چلے جاتے ہیں، وہاں کوئی کسی کو معذور نہیں سمجھتاکیونکہ یہ سب اپنی اپنی ذہانت پر منحصر ہوتا ہے، مریم کے والدین نے اسی بات کو سمجھا اور اس کی ذہانت تلاش کی تو معلوم ہوا کہ وہ آرٹ اور ڈیزائن میں دلچسپی رکھتی ہے لہذا اس کی ساری توجہ کتابوں سے ہٹا کر آرٹ کی طرف کردی گئی۔
اس طرح سے مریم نے آرٹ کو اپنا ذریعہ پیغام بنایا، آرٹ کے ذریعے مریم بہت سی زبانیں بولنے لگی اور اپنی قابلیت دوسروں تک پہچانے لگی مریم خان کی تصویروں کی پہلی باقاعدہ نمائش 2002میں کراچی شیرٹن ہوٹل میں منعقد ہوئی جس میں پچاس سے زائد پینٹگز نمائش کے لئے رکھی گئیں تھیں، مریم پاکستان کی پہلی ڈاؤن سنڈروم بچی تھی جس نے بین الاقوامی کمپنی نوہ نارڈسک کے لئے کلرتھیم پینٹ کیا، پاکستان سے باہر مریم خان جرمنی، اٹلی اور امریکہ میں بھی اپنی بنائی گئی تصویروں کی نمائش کرچکی ہیں، اس طرح درست تشخیص اور درست سمت نے مریم خان کی معذوری کو بہت پیچھے چھوڑ دیا، اگر اسی طرح سب والدین بچوں کی ذہانت کو ڈھونڈ کرصرف اس کی سمت درست کردیں تو ہربچہ کامیاب ہوسکتا ہے ہر بچہ بے مثل ہے یہ والدین اور اساتذہ کی معذوری ہے جو اُن کی صلاحیتوں کو پہچاننے سے قاصر ہیں، ان بچوں کو نکھارنے اور ان کی صلاحیتوں کو سامنے لانے کے لئے بہت ذیادہ توجہ کی ضرورت ہے اس طرح ہر بچہ مریم خان کی طرح کامیاب ہوسکتا ہے
ڈاؤن سینڈروم سے جڑی ہر کامیابی کی کہانی آپ کو بتا رہی ہے کہ معذوری کا تعلق ناکامی سے ہر گز نہیں ہے، دنیا کا ہر انسان ایک کامیاب اور خوشگوار زندگی گزارسکتا ہے اور ہر عام انسان کے لئے چیلنج ہے کہ جب یہ بچے اتنی مشکلوں کے بعد اتنا کچھ حاصل کرسکتے ہیں تو آپ کیوں بے خواب جی رہے ہیں، خدارا خود کو محدود سوچ اور محدور خوابوں سے باہر نکالیئے، زندگی میں بہت بڑے کام آپ کی راہ دیکھ رہے ہیں، آگے بڑھئے اور اپنا نام تاریخ میں رقم کراکے امر ہو جائیے میرے اللہ پاک کا فرمان ہے کہ
لا تقنطوا من رحمة الله
اللہ کی رحمت سے مایوس مت ہو(سورۃ زمر53)
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP