اردو شاعری ، چوہدری وقاص گڑھی سیداں - Haripur Today

Breaking

Monday, 5 October 2020

اردو شاعری ، چوہدری وقاص گڑھی سیداں

 


چوہدری وقاص، گڑھی سیداں

 

خواب پلکوں کی ہتھیلی پر چنا رہتے ہیں

کون جانے وہ کبھی نیند چرانے آئے

مجھ پہ اترے میرے الہام کی بارش بن کر

مجھ کو ایک بوند سمندر میں چھپانے آئے

جب میں سنوروں تو وہ گلنارکرے میرا تبسم

جب میں ہنس دوں تو وہ غنچہ ساچٹخنہ چایے

میری برسوں کی اداسی کاصلہ کچھ تو ملے

اس سے کہہ دو وہ میرا قرض چکانے آئے

وہ میرے کانپتے ہاتھوں کی صدائیں سن لے

یا میرے ضبط کا اظہار کا لہجہ دیدے

یا مجھے توڑ دے اک گہری نظرسے چھو کر

یا مجھے چوم کے تخلیق کو سانچا دے دے

میری تقدیر اٹھاجائے خدا کی مانند

اور مٹ جاؤں توپھر مجھ کو بنانے آئے

 

 


No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages