پاکستانی زائرین دبئی ائیرپورٹ پر پھنس گئے - Haripur Today

Breaking

Saturday, 17 October 2020

پاکستانی زائرین دبئی ائیرپورٹ پر پھنس گئے



 

 

 

545پاکستانی زائرین دبئی ائیرپورٹ پر پھنس گئے

ویزٹ ویزہ پر آنے والے 545زائرین میں سے اکثر کو پاکستان واپس بھیج دیا گیا

متحدہ عرب امارات() متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی میں 545پاکستانی زائرین جو کہ وزٹ ویزہ پرآئے تھے اور گورنمنٹ کی پالیسیوں کے مطابق اخراجات سبب نہ ہونے کی وجہ سے ائیرپورٹ پر پھنس چکے تھے، اُن میں سے پاکستانی سفارتخانہ کی جانب سے کئی افراد کو واپس بھیجا جاچکا ہے۔ پاکستانی سفارتخانے دبئی نے وزارت خارجہ، پی آئی اے، ایف آئی اے اور دیگر ائیرلائنز کے عملے کو مطلع کیا ہے کہ آئندہ سفری اخراجات اور دیگر شرائط پر پورا نہ اترنے والے افراد کو پاکستان میں ہی روکا جائے اور ان کو متحدہ عرب امارات کا سفر نہ کرنے دیا جائے۔

دبئی ائیرپورٹ پر روکے جانے والے تمام پاکستانی مسافر وزٹ ویزہ پر دبئی پہنچے تھے، حکام کے مطابق ۳۱نومبر۰۲۰۲ سے نئے قواعد کے تحت وزٹ ویزہ پر آنے والے ایسے تمام مسافرو ں کو اپنے ملک واپس بھیج دیا جائے گا، جن کے پاس دبئی میں رہنے کے لئے ضروری رقم نہیں ہوگی۔پاکستانی قونصل خانے کے مطابق جمعرات تک روکے گئے مسافروں میں سے 26مسافروں کو پاکستانی قونصل خانے اور اماراتی حکام کی بات چیت کے نتیجے میں داخلے کی اجازت مل گئی تھی، جبکہ باقی تمام افراد کو واپس بھیج دیا گیا تھا، جمعہ کے دن بھی152مسافروں کو سفری شرائط پوری نہ کرنے کے سبب واپس بھیجا گیا تھا، اس مقصد کے لئے مختلف ائیرلائنز سے بات چیت کی گئی تھی اور کونسل خانے نے دبئی ائیرپورٹ پر پھنسے مسافروں کے لئے ہیلپ سنٹر بھی قائم کررکھا ہے،پاکستانی قونصل خانے کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے بہت سے پاکستانی بیروزگار ہوکر متحدہ عرب امارات میں مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں،جن میں سے ہزاروں کو پاکستان واپس بھیجنے کے انتظامات کئے گئے تھے، پاکستانی قونصل خانے کے مطابق متحدہ عرب امارات میں وزٹ ویزہ پر آنے والے مسافروں کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے ساتھ اتنی رقم لائیں کہ جس سے ان کے دبئی میں قیام کے اخراجات پورے ہوسکیں،اور یہ رقم  دوہزار درہم سے لے کر نو ہزار درہم تک ہوسکتی ہے، اس کے علاوہ وزٹ ویزے پر آنے والے تمام مسافروں کے پاس پاکستان واپسی کا ٹکٹ ہونا بھی ضروری ہے اور متحدہ عرب امارات کی ریاست میں قیام کرنے کے لئے ہوٹل کی بکنگ ہونا بھی ضروری ہے۔ پاکستانی سفارتخانہ کے ترجمان کے مطابق ہماری کوشش ہے کہ ہم اماراتی حکام کے ساتھ بات چیت کرکے ایسے مسافروں کے لئے مناسب سہولیات لے سکیں جن کے پاس کیش کی صورت میں ذیادہ رقم نہ ہو لیکن ان کے کریڈٹ کارڈز اور بینک اکاؤنٹ میں اتنی رقم موجود ہوکہ وہ امارات میں قیام کے اخراجات ادا کرسکیں اور ہم کوشش کریں گے کہ ایسے افراد کو بھی اجازت دلوا سکیں جن کے قریبی رشتہ دار متحدہ عرب امارات میں موجود ہوں۔

حکام کے مطابق بعض مسافروں کے پاس ابوظہبی اور العین کے ویزے تھے ان دونوں مقامات کو کورونا وائرس کی بنا پر سیاحت کے لئے بند کیا گیا ہے، جن مسافروں کے پاسپورٹ پر ابوظہبی یا العین کا ویزہ لگا ہوتا ہے ان مسافروں کو دبئی ائیرپورٹ سے باہر جانے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے، پاکستان قونصل خانے کے ترجمان کے مطابق متحدہ عرب امارات نے کرونا وائرس کی وباء پر وزٹ ویزے کو ورک پرمٹ تبدیل نہیں کرسکتے ہیں، حالانکہ پہلے پاکستانی ویزٹ ویزے پر آکر اپنے ویزے کو ورٹ پرمٹ پر تبدیل کرلیتے تھے اس لئے ایسے پاکستانی جو کام کاج کے لئے متحدہ عرب امارات میں آنا چاہتے ہیں ان کو چاہیے کہ وہ پاکستان سے ہی ورک پرمٹ پر متحدہ عرب امارات آئیں تاکہ اُن کو کسی بھی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

 

No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages