جنگیں ہمیشہ جغرافیہ پڑھانے کا ہی ایک ذریعہ لگتی ہیں - Haripur Today

Breaking

Tuesday, 15 September 2020

جنگیں ہمیشہ جغرافیہ پڑھانے کا ہی ایک ذریعہ لگتی ہیں

 


ہمیں جنگیں ہمیشہ جغرافیہ پڑھانے کا ہی ایک ذریعہ لگتی ہیں امریکہ حملے نہ کرتا       تو امریکیوں کو کبھی پتہ نہ چلتا کہ افغانستان اور عراق کہاں ہیں اور ہم کہاں ہیں؟ ہم پاکستانیوں نے تو جس ملک کو اچھی طرح جاننا ہو وہاں شادی کرلیتے ہیں. ایک عمر تک ہر حسینہ اپنے ملک کا صدر مقام ہوتی ہے، انٹرنیٹ پر ہم نے کئی مغربی ممالک کے صدر مقام دیکھے، ان کے حدود اربعہ کا مطالعہ کیا، لیکن جب سے پتلا ہونا فیشن میں آیا ہے یہ حدود اربع اب ”محدود اربع“ ہو چکا ہے، عرصہ تک نئی نسل سفرناموں سے دنیا کے بارے میں جانتی رہی،جنہیں پڑھ کر یہی پتہ چلتا ہے کہ ہمارے سفرنامہ نگار جن جن ملکوں میں جاتے ہیں ان کی آمد کی اطلاع پاتے ہی وہاں کے مرد کہیں چلے جاتے ہیں اس لئے ان ممالک کے تمام قابل دید مقامات میں مرد نہیں ہوتے،شاید معاملہ اس ٹورسٹ گائیڈ والا ہو جو یہ بتا رہا تھا کہ ”یہاں سے انگریزوں کو ان بلوچ جوانوں نے ماربھگایاہے“ اس پہاڑی سے مقامی لوگوں نے دو انگریز لوگوں کو نیچے گرایا ہے، یہاں سے کئی انگریزوں نے بلوچوں کی ڈر سے خود کود کر جان دی ہے مطلب کہ خودکشی کی ہے.تنگ آکر ایک انگریز ٹورسٹ نے اس گائیڈ سے پوچھا کہ ”کہیں کسی مقابلے میں انگریز بھی جیتا ہے“ تو وہ ٹورسٹ گائیڈ بولا کہ ”بالکل نہیں اور تب تک جیتے گا بھی نہیں جب تک میں گائیڈ ہوں

آج تک کسی سفرنامہ نگار کو کسی دوسرے ملک میں کبھی کوئی بدصورت لڑکی نظر نہیں آئی سوائے ان چند کے جنہوں نے وہاں شادیاں کیں۔ ان سفرناموں سے یہی رہنمائی ملتی ہے کہ ان سفرنامہ نگاروں کو رہنمائی کی ضرورت ہے.پھر فلموں اور ڈراموں میں بیرونی لوکیشنز دکھانے کا رواج ہوا.ہمارے ایک فلمساز چار دن کے لیئے ایک فلم کی لوکیشن دیکھنے گئے.پورے چار دن بعد وہ سب یہ دیکھ کر دبئی کے ایک ہوٹل کے کمرے سے نکلے، ایک دن ہم سوئے ہوئے تھے کہ زاہد ملک صاحب نے ہمیں خواب غفلت سے جگا دیا اور بتایا کہ وہ ٹی وی سیریل بنا رہے ہیں.پتہ نہ چلا کہ وہ اطلاع دے رہے ہیں یا دھمکی، ملک صاحب اتنے زاہد نہیں جتنے ملک ہیں.پہلے شادی کی فلمیں بناتے تھے شادی کی فلم میں ایک خاتون کا کلوز بناتے بناتے اس کے کلوز ہوگئے، اور آج وہ ان کی بیوی ہے، ایک دو ٹیلی فلمز بنائیں مگر وہ نہ چلیں انہوں نے جس شادی کی فلم بنائی کبھی وہ شادی نہ چلی. انہیں ہمیشہ یہ پچھتاوا رہا کہ اپنی شادی کی فلم خود کیوں نہیں بنائی، کہنے لگے ”سیریل کسی دوسرے ملک میں بنائیں گے“ پوچھا کہ ملک صاحب کاسٹ کیا ہے؟ تو وہ بولے کہ بھائی خاندانی ملک ہوں، عرض کیا ”میری مراد ڈرامہ میں اداکاروں سے ہے“ تو وہ بولے کہ ان کی کاسٹ بھی دیکھ کر اپنی سیریل میں کاسٹ کریں گے، بس تم یہ سوچو کہ ہم ڈرامہ کس ملک میں جاکربنائیں

 

 Wars always seem to us to be a means of teaching geography. If the United States had not invaded, Americans would never have known where Afghanistan and Iraq are and where we are. We Pakistanis get married in a country we know well. For a lifetime, every beauty is the capital of her country. On the internet, we saw the capitals of many western countries, studied their boundaries, but since thinning has come into fashion, these boundaries are now "limited Wednesdays". For a long time, the new generation has been aware of the world through travelogues, which, when read, show that the men who go to the countries where our travelers go get information about their arrival. There are no men in all the sights of these countries, perhaps in the case of the tourist guide who was saying, "From here, the British were driven out by these Baloch soldiers." The locals have brought down two British men from this hill. From here, many British people have committed suicide by jumping out of fear of the Baloch, which means they have committed suicide. Annoyed, an English tourist asked this guide, "Somewhere, the British have also won a competition." No, he won't win as long as I'm a guide. "
To this day, no travel writer has ever seen an ugly girl in any other country except a few who got married there. These travelogues give guidance that these travel writers need guidance. Then it became customary to show external locations in films and dramas. One of our filmmakers went to see the location of a film for four days. We left a hotel room in Dubai. One day we were asleep when Zahid Malik woke us up from a dream and told us that he was making a TV serial. It was not known if he was reporting or threatening. Malik Sahib is not as zahid as Malik. He used to make wedding films. He used to make a close-up of a woman in a wedding film. He got close to her, and today she is his wife. The wedding that made the film never got married. He always regretted why he did not make his own wedding film. He said, "We will make a serial in another country." He asked, "What is Malik Sahib's cast?" So he said, "Brother, I am a family country." He said, "I mean the actors in the drama." So he said, "I will watch their cast and cast it in my serial.

 

نحن دائما نرى الحروب كوسيلة لتدريس الجغرافيا ، فلولا غزو الولايات المتحدة لما عرف الأمريكيون أبدا أين أفغانستان والعراق وأين نحن. نحن الباكستانيون نتزوج في بلد نعرفه جيدا. لمدى الحياة ، كل جمال هو عاصمة بلدهم. على الإنترنت ، رأينا عواصم العديد من الدول الغربية ، ودرسنا حدودها ، ولكن منذ أن أصبح التخفيف موضة ، أصبحت هذه الحدود الآن "محدودة كل أربعاء". لوقت طويل ، كان الجيل الجديد على دراية بالعالم من خلال قصص السفر ، والتي عند قراءتها تظهر أن الرجال الذين يذهبون إلى البلدان التي يذهب إليها مسافرينا يحصلون على معلومات حول وصولهم. لا يوجد رجال في جميع الأماكن ذات الأهمية في هذه البلدان ، ربما في حالة المرشد السياحي الذي كان يقول ، "من هنا ، طارد هؤلاء الجنود البلوش البريطانيين". لقد أنزل السكان المحليون شخصين بريطانيين من هذا التل. من هنا ، انتحر العديد من البريطانيين بالقفز خوفًا من البلوش ، وهذا يعني أنهم قد انتحروا. سأل سائح بريطاني منزعج هذا الدليل ، "في مكان ما في المنافسة ، فاز البريطانيون أيضًا". لا ، لن يفوز طالما أنا مرشد ".

حتى يومنا هذا ، لم ير كاتب سفر قط فتاة قبيحة في أي بلد آخر باستثناء قلة تزوجوا هناك. تقدم كتب الرحلات هذه إرشادات بأن كتاب السفر هؤلاء يحتاجون إلى إرشادات ، ثم أصبح من المعتاد عرض مواقع خارجية في الأفلام والدراما.ذهب أحد المخرجين لدينا لرؤية موقع الفيلم لمدة أربعة أيام. غادرنا غرفة في فندق في دبي ، وذات يوم كنا نائمين عندما أيقظنا الزاهد مالك من حلم وأخبرنا أنه يصنع مسلسلًا تلفزيونيًا ، ولم يكن معروفًا ما إذا كان يقوم بالإبلاغ أو التهديد. مالك صاحب ليس زاهدًا مثل مالك ، كان يصنع أفلام زفاف ، كان يصور امرأة عن قرب في فيلم زفاف ، كان يقترب منها ، وهي اليوم زوجته. حفل الزفاف الذي صنع الفيلم لم يتزوج قط. لطالما ندم على عدم قيامه بعمل فيلم زفافه ، فقال: سنقوم بعمل مسلسل في بلد آخر ، سأل: ما هو طاقم مالك صاحب؟ فقال: "أخي ، أنا بلد عائلي" ، قال: "أعني الممثلين في الدراما" ، فقال: "سأشاهد فريق الممثلين وأقوم بإدخالهم في مسلسلي.

 

 


 

No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages