اردو غزل
انا یہ کہتی ہے اُن سے کہہ دو
دل ہمارا سنبھل چکا ہے
وقت ہمارا بدل چکا ہے
کہیں تم واپس نہ لوٹ آنا
دل یہ کہتا ہے ان سے کہہ دو
ابھی وقت ہے جو ٹلا نہیں
پتہ تک بھی ہلا نہیں
میری چاہتوں کا سلسلہ
اُسی جگہ پہ ہے رُکا ہوا
جو ہوسکے تو لوٹ آؤ
جو ہو سکے تو لوٹ آؤ
جو ہو سکے تو لوٹ آ نا
ayam jago tarung aym bangkok
ReplyDeletethanks for your time....
Delete