حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، گردشی قرضے - Haripur Today

Breaking

Saturday, 12 February 2022

حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، گردشی قرضے

 

حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ، گردشی قرضے

پیپلزپارٹی کے سابقہ دور حکومت میں توانائی کی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے نجی شعبہ کے ساتھ مل کر رینٹل پاور پلانٹ کے معاہدے کئے گئے، جن کی بدولت ملک میں توانائی کی ضروریات تو پوری نہیں ہوئیں تاہم اس سے پاکستانی عوام کو دیگر قرضوں کی طرح گردشی قرضوں میں جکڑنے کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا، قبل ازیں بات ۲ سو اور ڈھائی سو تک محدود رہی تاہم اب یہ معاملہ تین چار ہزار ارب روپے کی خوفناک سطح کو پہنچ چکا ہے۔ نجی پاور پلانٹ والوں کے متعلق خود حکومتی اداروں نے تحقیقات کیں تومعلوم ہوا کہ انہوں نے 50کروڑ کے قریب رقم لگائی اور اس کے بعد کئی پچاس کروڑ حکمرانوں اور افسران کی ملی بھگت سے اس قوم سے جدید طریقہ سے چھین لئے۔ حکومت کے قیام سے قبل PTIنے اپنے منشور میں دیگر مختلف شعبوں کی طرح گردشی قرضوں کو بھی اپنا ہدف بناتے ہوئے ان عوام دشمن قرضوں کے خاتمہ کا اعلان کیا تھا۔ لیکن دیگر مختلف معاملات کی طرح حکومت اس محاذ پر نہ صرف مکمل طور پر ناکام رہی بلکہ اس نے گردشی قرضوں کو رفتار کو بھی ٹربو انجن لگا کر وہاں پہنچا دیا کہ آج یہ گردشی قرضہ بھی پاکستانی معشیت کے لئے زہر قاتل بن چکے ہیں، ستم بالا ستم یہ کہ بجلی کی قیمتوں میں بھی آئے روز اضافہ کرکے عوام کی جیبوں سے نکالے جارہے ہیں، موجودہ حکومت نے اپنے منشور کے برعکس بجلی کے شعبہ میں عوام پر بجلی گرانے کے ریکارڈ قائم کئے ہیں اور تین سالوں میں 50فیصد بجلی مہنگی کی گئی ہے۔ مزید دو سالوں میں اس کا تخمینہ 70فیصد تک جاسکتا ہے۔ جبکہ دوسری جانب گردشی قرضے میں 116فیصد کا انتہائی خطرناک اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ تمام اعداد وشمار حکومتی نااہلی، غفلت و مبینہ بددیانتی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ ہر روز عوام پر ایک ارب سے زائد کا گردشی قرضہ چڑھ رہا ہے، جو بہرصورت عوام کے حلق پر ہاتھ رکھ کر زبردستی وصول کیا جائے گا۔ ان حالات میں غریب و بے کس مجبور عوام بجلی کا بل و دیگر یوٹیلٹی بلز ادا کریں گے، گھروں میں راشن ڈالیں گے وہ معمولی تنخواہ میں کس طرح گزارہ کریں گے ایسے میں ذہنی دباؤ کے شکار لوگوں کے پاس خودکشی کے علاوہ کیا راستہ رہ جائے گا، حکمرانوں کے پاور پلانٹ منصوبوں میں کرپشن کے دعوے اور ذمہ داروں کو سزا دلوانے کے بلند وبانگ دعوے بھی دیگر دعوؤں اور وعدوں کی طرح جعلی ثابت ہوئے ہیں اور آج تک پاور پلانٹ منصوبوں میں مبینہ کرپشن کے ذمہ داروں کو سزا تو ایک طرف ان سے ایک دھیلا بھی وصول نہیں کیا جاسکا اور دیگر گردشی قرضہ کے نام پر ہونے والی اس لوٹ مار میں حکومت اپوزیشن دونوں جانب کے صاحبان بلواسطہ اور بلاواسطہ ملوث ہیں ایسے میں عوام کو ان گردشی قرضوں سے کون نجات دلائے گا

No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages