اردو محاورہ!
اپنے تئیں شاخِ زعفران سمجھنا
آدمی میں اس کی اپنی نفسیات یا ماحول کی نفسیات کے تحت طرح طرح کے ذہنی رویے ڈویلیپ ہو جاتے ہیں اور ان میں بدلاؤ بھی آتا ہے لیکن ایک وقت میں یہ انسان کے فکر وکردار کا بہت نمایاں حصہ ہوتے ہیں۔ اور اگر ان میں نمود ونمائش کا پہلو ذیادہ ہوتا ہے تووہ دوسروں کے لئے تکلیف یا مذاق کا سبب بن جاتے ہیں۔ ایسے کسی شخص کو وہ عورت ہو یا مرد، بڑا ہو یا چھوٹا، یہ کہا جاتا ہے کہ وہ تو اپنے آپ کو شاخِ زعفران سمجھتے ہیں۔ یعنی بہت بڑی چیزخیال کرتے ہیں۔ زعفران جڑی بوٹیوں میں بہت قیمت کی چیز ہے، اسی لئے ”شاخ زعفران ہونا“ گویا بڑی قدروقیمت رکھنے والا شخص ہے۔ محاورے ہمارے معاشرتی رویوں پر جو روشنی ڈالتے ہیں اور سماج کے مزاج ومعیار کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP