کٹڑی میراثیاں لاہور - Haripur Today

Breaking

Sunday, 21 March 2021

کٹڑی میراثیاں لاہور

 

کٹڑی میراثیاں لاہور

کشمیری دروازے کے اندر داخل ہوں تو دائیں ہاتھ کاشانہ گرلز ہائی سکول ہے، جس کے آگے دائیں طرف ایک ہی بازار نکلتا ہے، اسی بازار میں کٹڑی میراثیاں ہے اس کٹڑی میں بھی پچیس تیس مکان ہیں، یہ کٹڑی بڑی اہمیت کی حامل ہے کہ اس میں موسیقی کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے بہت ہی معروف لوگ رہتے  رہے ہیں گلوکاروں کی بات کریں تو ان میں سب سے پہلا نام پاکستان کے مشہور ومعروف گلوکار منیر حسین کا آتا ہے، جس کے لاتعداد گائے ہوئے پنجابی اور اردو گانے آج بھی بڑے شوق سے سنے جاتے ہیں۔ ان کے دور میں صرف دو ہی گلوکار ایسے تھے جن کے گانے فلموں میں لئے جاتے تھے ایک تو منیر حسین تھے اور دوسرے تھے عنائیت حسین بھی، ہمارے خیال میں منیر حسین کے گانوں کی تعداد عنائیت حسین بھٹی سے ذیادہ ہے اسی کٹڑی میں رہنے والے دوسرے معروف گلوکار سائیں اختر حسین تھے جو اونچے سروں میں صوفیانہ کلام بڑے احسن انداز میں گانے کے ماہر تھے، اسی طرح بہت ہی دھیمے سروں میں کافیاں گانے والے منفرد گلوکار حامد علی بیلہ بھی یہیں کے رہائشی تھے جن کی گائی ہوئی کافیان آج بھی سماعتوں میں رس گھولتی ہیں، اس کٹڑی میں رہنے والے موسیقاروں میں سرفہرست ماسٹر صفدر حسین ہیں جن کا کبھی طوطی بولا کرتا تھااور دوسرے  رشید عطرے تھے ہیں جن سے موسیقی کے شائقین اچھی طرح واقف ہیں، ان کے بیٹے وجاہت عطرے بھی باکمال موسیقار تھے جنہوں نے اپنی محنت اور لگن سے گانوں کی بڑی اچھی اور مشہور دھنیں بنا کر اپنے باپ کا نام خوب روشن کیا۔ ان کے علاوہ یہاں پر بڑے اچھے سازندے بھی رہتے رہے ہیں آج بھی بروفیشنل طبلہ نواز، وائلن نواز اور دوسرے مختلف ساز بجانے والے یہاں پر مقیم ہیں۔

No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages