کون سی کورونا ویکسین بہترہے؟ - Haripur Today

Breaking

Saturday, 30 January 2021

کون سی کورونا ویکسین بہترہے؟

 




 


کون سی کورونا ویکسین بہترہے؟

اس وقت دنیا بھر میں مختلف کمپنیوں نے مختلف کویڈو کرونا ویکسین تیار کرلی ہیں جو مختلف ممالک میں عام عوام کو لگائی جانے شروع کردی گئی ہیں۔ تاہم مختلف کمپنیوں کی تیارکردہ ویکسین کے تجربات کے بعد ان ویکیسن کے موثر ہونے کے نتائج میں بہت فرق ہے۔ بعض کمپنیوں کی ویکسین پچانوے فیصد تک موثر ہوئی ہے تو کچھ کمپنیوں کی ستر فیصد۔ لیکن ان میں سے کون سی ویکسین اچھی ہے اور کون سے ویکسین کم اچھی یا کرونا کے خلاف کم موثر ہے؟۔ آئیے اس بارے میں جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ یہ اعداد وشمار ہمیں کرونا ویکسین کے بارے میں کیا بتاتے ہیں۔ خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت اور دیگر طبی اداروں کے مطابق نئی ویکسین کے لئے کم ازکم پچاس فیصد تک موثر ہونا ضروری ہے۔ کرونا ویکسین کی تیاری سے قبل اب تک جو سب سے تیزرفتاری کے ساتھ ویکسین تیار کی گئی ہے اس کی تیاری میں چار سال کا عرصہ لگا ہے۔ تاہم کرونا ویکیسین آج تک کی سب سے تیزرفتاری کے ساتھ تیارکی گئی ویکسین ہے اور بہت سارے ممالک میں اب عام عوام کو لگائی جارہی ہے جن میں متحدہ عرب امارات پہلے نمبر پر ہے۔ اس سلسلے میں کرونا ویکسین کی تیاری کے مراحل کے دوران ہزاروں لوگوں پر تجربات کئے گئے جس کے بعد ان تجربات کے نتائج کو شائع کیا گیا ہے اور اس کے بعد مختلف کمپنیوں نے اپنی ویکسین تیارکرکے عام عوام کو لگانے کے لئیے مہیا کی ہے۔ کورونا وباء کے بعد کورونا ویکسین بنانے کے لئے اتنی بڑی تعداد میں تیاری کے دوران ویکسین بنانے کے لئے کئی نئے طریقوں کو ایجاد کیا گیا ہے۔ اور اُمید ہے کہ آنے والے دنوں میں دیگر ویکسینز اور ادویات کی تیاری کے سلسلے میں بھی جلد مددملے گی۔ تاہم اس سلسلے کو مدنظر رکھتے ہوئے جو اہم سوال لوگوں کے دماغوں میں اٹھ رہا ہے کہ کون سی کورونا ویکسین بہترین ہے اور کس ویکسین کی ذیادہ افادیت ہے۔ اس وقت متحدہ عرب امارات میں چینی کمپنی کی ویکسین سینوفارم، امریکی کمپنی کی فائزراور روسی کمپنی کی تیارکردہ سپنکٹن ویکسینوں کو عام عوام کو لگایا جارہا ہے یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات میں روسی کمپنی کی ویکسین کو حال ہی میں ایمرجنسی استعمال کے لئے منظور کیا گیا ہے۔ درج بالا ویکیسنوں کے علاوہ موڈرنا، کوی شیلڈ اور کو ویکسین نام کی ویکسینیں تیار ہوکر مارکیٹ میں آگئی ہیں۔ خیال رہے کہ اس وقت تک سات ارب آبادی کو ویکسین کی دو خوارکیں لگائی جانی ہیں۔ جس کا مطلب ہے کہ ہر ملک کو اپنے مالی وسائل کا بڑا حصہ ویکیسن کے لئے مختص کرنا ہوگا۔ امریکی کمپنی کی فائزر ویکسین بیس سواکیس میں دو بلین تیارکرے گی، اور اس کودرجہ حرارت 2Cسے 8cتک رکھا جاسکتا ہے۔ اور اس کی کامیابی کی شرح 95%ہے۔اور یہ متحدہ عرب امارات، یوکے، امریکہ، کینیڈا، بحرین، سعودی عرب اور چالیس دوسرے ممالک میں استعمال کے لئے منظور ہے۔ روسی کمپنی کی تیارکردہ سپنکٹن ویکسین روسی تیارکردہ ہے اوراس کو 2C سے لے کر18C-تک کے درجہ حرارت میں رکھا جاسکتا ہے اور یہ 72%تک موثر ہے۔ اورتیسرے نمبر پر سینوفارم جوکہ چینی کمپنی ہے اس کی پروڈکٹ ہے جوکہ 86% اس بیماری کے خلاف موثر ہے۔ پاکستان میں اس وقت تک کرونا وائرس سے جو اموات واقع ہوئی ہیں وہ ٹوٹل گیارہ تین سو اٹھارہ تک کے قریب ہیں اور یہ وہ اموات ہیں جو کہ رپورٹ ہوئی ہیں۔ جبکہ انڈیا میں تاحال ایک لاکھ ترپن ہزار تک اموات کرونا کی وجہ سے رجسٹرڈ ہوئی ہیں۔ اور افغانستان میں ٹوٹل اموات دو ہزار تین سے اٹھارہ ہوئی ہیں جبکہ بنگلہ دیش میں آٹھ ہزار تئیس اموات ہوئی ہیں۔ضرورت اس امر کی ہے کہ جب تک کرونا ویکسین تمام لوگوں کو نہیں لگ جاتی اس وقت تک پوری احتیاط سے کام لیں۔

 

 

No comments:

Post a Comment

Thank you for contacting us, we will response ASAP

Pages