بہترین انسان کون؟ نیئر تنولی
زندگی میں جڑے اپنے سے جڑے اچھے اور بہترین لوگوں کو کبھی آزمانا نہیں چاہیے، کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ ہیرے کی مانند ہوتے ہیں ٹھوکر لگنے سے ٹوٹتے نہیں بلکہ پھسل کر دور چلے جاتے ہیں،لیکن سوال یہ ہے کہ بہترین انسان کون ہوتا ہے؟ عموما بہترین اور اچھا انسان اُسے تصور کیا جاتا ہے جس کا تاثر لوگوں کے ذہنوں میں مثبت ہو، جس کو شریف النفس بھی کہا جاتا ہے، ہمارا معاشرہ تہذیب وتمدن میں بہت پیچھے رہ گیا ہے اور اس کا تہذیبی ارتقاء بہت آہستہ ہے۔اگرتہذیب کا کوئی پیمانہ بنایا جائے تو اس حوالے سے قوم کی حالت بہت عجیب ہے، دن بدن لوگوں کے رویوں میں شدت آتی جارہی ہے شریف النفس انسان کی پہچان اُس کا رویہ ہوتا ہے.جو اب ناپید ہوتا جار ہا ہے، بہترین انسان کے موضوع پر بہت کتابیں لکھی جاچکی ہیں.انہی تحقیقات پر مبنی چند خوبیاں جو ایک بہترین انسان میں موجود ہونی چاہیں یہاں بیان کی گئی ہیں
بہترین انسان ہمیشہ دوسروں کے کاموں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، اگر کسی نے اچھا کام کیا ہے، اچھا پہنا ہے، کسی کا انداز اچھا ہے، کسی کے پاس خوبصورتی ہے، کا م کرنے کا اسلوب اچھا ہے تو وہ اس کی تعریف اور حوصلہ افزائی ضرور کرتا ہے.ہمارے معاشرے میں تہذیب، تمدن، تمیز اور آداب اس لئے ختم ہوتے جار ہے ہیں کہ ہمارے معاشرے میں شکریہ اور حوصلہ افزائی کم ہوتی جارہی ہے اپنے سے جڑے ہوئے چھوٹے لوگوں کی حوصلہ افزائی ضرور کرنی چاہیئے وہ شخص جو آپ کو روز پانی، چائے پلائے اُس کی تعریف ضرور کرنی چاہیئے اس کے بارے میں کچھ اس طرح حضرت واصف علی واصف ؒ فرماتے ہیں کہ اگر آپ اپنے ساتھ جڑے ہوئے چھوٹے چھوٹے لوگوں کو عزت دینگے تو اللہ تعالیٰ آپ کی عزت اور مرتبے کو قائم رکھے گا
شریف النفس انسان ”شکریہ“ اور”مہربانی“ جیسے الفاظ کا بہت استعمال کرتے ہیں، اور آنکھوں میں آنکھیں ملا کر بااعتماد انداز میں دوسروں کو سلام کرتے ہیں.بہت سے لوگ ایسے ہیں جو سلام تو کرتے ہیں لیکن ان کی توجہ کہیں اور ہوتی ہے، بعض سلام کرتے وقت اس طرح ہاتھ ملاتے ہیں کہ اگلا بندہ تکلیف محسوس کرتا ہے،بعض صرف نام کا ہاتھ ملاتے ہیں اور بعض ہاتھ ملانا پسند ہی نہیں کرتے لیکن شریف النفس انسان یا جنٹلمین ہمیشہ سلام میں پہل کرتے ہیں اگر سلام میں پہل نہ کرسکیں تو پوری توجہ سے جواب دیتے ہیں.وہ ہاتھ ملاتے ہوئے ایسے محسوس کراتے ہیں کہ جیسے اس کو کوئی خاص تعلق ہو، ایک تحقیق کے مطابق ہاتھ ملانے سے پوری شخصیت معلوم ہوجاتی ہے، دنیا میں ایسے لوگ بھی ہیں جو چہرے کو دیکھ کر پوری شخصیت معلوم کرلیتے ہیں جو بندہ گرم جوشی سے ملتا ہے اس کے کام بھی ذیادہ ہوتے ہیں،اور اس کا سوشل حلقہ بھی ذیادہ ہوتا ہے،ملنے کے مختلف اندازہیں ہر موقع محل کا اپنا ایک انداز ہے، اگر ذیادہ لوگ ہوں تو ہاتھ ملانے سے بہتر ہے کہ ایک ہی دفعہ سب کو سلام کیا جائے اگر بات چیت نہ ہورہی ہوتو بہتر ہے کہ سب کے ساتھ ہاتھ ملایا جائے اگر کسی کے ساتھ تعلق اچھا ہوتوبہتر ہے اس کے گلے ملاجائے، ایسے لوگوں کو اگر کوئی تحفہ دے تو وہ اس کا شکریہ ضرور ادا کرتے ہیں، اسی طرح اگر کوئی آپ کی ذندگی میں کسی ویلیو کا اضافہ کرتے تو اس کا شکریہ ضرور ادا کریں حضرت واصف علی واصفؒ فرماتے ہیں ”سخی وہ ہے جس کے پاس مال ہے لیکن مال کی محبت نہیں ہے“یعنی وہ پیسہ سے ذیادہ لوگوں کی قدر کرتے ہیں، دوسروں کے ساتھ اچھا برتاؤ کرتے ہیں او ر نہ صرف تحفہ قبول کرتے ہیں بلکہ تحائف بھی دیتے ہیں،جس کے پاس مال ہو لیکن مال کی محبت نہ ہو کا مطلب بھی یہی ہے کہ دوسروں پر پیسہ لگانا جانتے ہیں۔ تحفہ کی اہمیت اس حدیث شریف سے بھی ظاہر ہوتی ہے
”تحفہ دینے سے محبت بڑھتی ہے“ صیح بخاری
تحفہ بندے کے تعلقات کو مضبوط کرتا ہے تحفہ دینے والا محسوس کراتا ہے کہ آپ مجھے مال ودولت سے ذیادہ قیمتی ہو اور میں آپ کی بھرپور عزت کرتا ہوں، یوں ایک معمولی عادت سے خوشگوار ماحول بن جاتا ہے
Who is the best man?
The best and the best people in life should never be tested. It is said that these people are like diamonds, they do not break when they stumble, but they slip away, but the question is who is the best person? ? Generally, the best and the best person is considered to be the one who has a positive impression in the minds of the people, also called the noble soul. Our society is far behind in civilization and its cultural evolution is very slow. If any measure is taken, the condition of the nation is very strange in this regard. The attitudes of the people are intensifying day by day. The identity of a noble man is his attitude. What is disappearing now, on the subject of the best man. Books have been written. Here are some of the qualities that should be present in a perfect human being based on the same research.
The best man always encourages the work of others, if someone has done a good job, well dressed, someone has a good style, someone has beauty, a good way of working, then he appreciates and encourages Encourages. In our society, civilization, distinction and etiquette are disappearing because in our society, gratitude and encouragement are diminishing. He should drink water and drink tea every day. He should be praised for this. Hazrat Wasif Ali Wasif says that if you respect the small people connected with you, then may Allah Almighty maintain your honor and status. Will
Noble-minded people use words like "thank you" and "kindness" a lot, and greet each other in a confident manner with their eyes closed. There are many people who greet but their focus is elsewhere. Yes, some people shake hands while greeting in such a way that the next person feels pain, some people shake hands only in name and some people do not like to shake hands but noble man or gentleman always takes the initiative in greeting if the initiative in greeting If they can't, they respond with full attention. Shaking hands makes them feel as if they have a special relationship. According to a research, shaking hands reveals the whole personality. There are people in the world who look at the face. The whole personality is known. The servant who meets warmly has more work, and his social circle is also more. Different ways of meeting. Every occasion has its own style of palace. If there are more people, then hands. It is better to greet everyone at once than to shake hands if there is no communication. It is better to shake hands with everyone if there is a relationship with someone. It is better to hug him. If someone gives a gift to such people, they will definitely thank him. Similarly, if someone adds some value to your life, you must thank him. Hazrat Wasif Ali Wasif says "Generous is he who has wealth but does not love wealth" ie he values people more than money, treats others well and not only accepts gifts but also gives gifts, which Having wealth but not love of wealth also means that they know how to invest money on others. The importance of the gift is also evident from this hadith
"Gifts increase love" Sahih Bukhari
The gift strengthens the bond of the servant. The giver makes you feel that you are more valuable to me than wealth and I respect you, so a simple habit becomes a pleasant atmosphere
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP