نم آنکھوں
کے ساتھ سعدرفیق نے کیا التجاء کرڈالی
لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ لوگوں کو خون بھی پلائیں تو پھر بھی وہ مطمئن نہیں ہوتے. خون دے کر یہاں پر کھڑے ہیں مفت میں یہاں پر کھڑے نہیں ہیں. والد نے جان دی، والدہ کی جان گئی، ساری جوانی میں جسمانی تشدد برداشت کیاجسم کالے کروائے، ۱۴بارسے ذیادہ جیل کی اسیری برداشت کی،میری وزارت میں مردہ ادارے کو کھڑا کیااس کو نجکاری سے بچایاباقی ادارےPIAاور سٹیل مل کیوں اپنے پاؤں پر کھڑے نہ ہوسکے. ایمانداری سے کام کیااس کا صلہ ہمیں یہ مل رہا ہے. کیا پاکستان میں سارے سول سرونٹس یا سیاستدان چور ہیں؟اب تو میں جیل ہی جاؤں گا کیونکہ پیچھے ہٹا تو لوگ کہیں گے بھاگ گیا ہوں.
لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ لوگوں کو خون بھی پلائیں تو پھر بھی وہ مطمئن نہیں ہوتے. خون دے کر یہاں پر کھڑے ہیں مفت میں یہاں پر کھڑے نہیں ہیں. والد نے جان دی، والدہ کی جان گئی، ساری جوانی میں جسمانی تشدد برداشت کیاجسم کالے کروائے، ۱۴بارسے ذیادہ جیل کی اسیری برداشت کی،میری وزارت میں مردہ ادارے کو کھڑا کیااس کو نجکاری سے بچایاباقی ادارےPIAاور سٹیل مل کیوں اپنے پاؤں پر کھڑے نہ ہوسکے. ایمانداری سے کام کیااس کا صلہ ہمیں یہ مل رہا ہے. کیا پاکستان میں سارے سول سرونٹس یا سیاستدان چور ہیں؟اب تو میں جیل ہی جاؤں گا کیونکہ پیچھے ہٹا تو لوگ کہیں گے بھاگ گیا ہوں.
No comments:
Post a Comment
Thank you for contacting us, we will response ASAP